Kuch Zaruri Aur Aham Bemariyoun Ka Ilaj

بے وقت نیند چڑھنے کاعلاج

ایک گلاس پانی(نیم گرم ہو تو زیادہ بہتر)میں ایک چمچ شہدملا کر نہار منہ ( یعنی کچھ کھانے سے قبل) اور روزہ ہو تو افطار کے وقت بلا ناغہ مستقل استعمال کیجئے موٹاپا اور بَہُت سی بیماریوں بالخصوص پیٹ کے اَمراض سے اِنْ شَآءَ اللہ    عَزَّ وَجَلَّ    حفاظت ہوگی، بہتر یہ ہے کہ اس میں ایک ورنہ آدھا لیموں بھی نچوڑ لیا کریں توان شاء اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ    فوائد زائد ہو جائیں گے۔ اگر مُطَالَعَہ(مُطا۔لَ۔عَہْ) کرتے کرتے یا اِجتماع وغیرہ میں بیٹھے بیٹھے بے وقت نیند چڑھتی ہوگی تواِنْ شَآءَ اللہ    عَزَّ وَجَلَّ    اس سے بھی نجات ملے گی۔
Kuch Zaruri Aur Aham Bemariyoun Ka Ilaj
Kuch Zaruri Aur Aham Bemariyoun Ka Ilaj

موٹاپے کاسب سے بہترین علاج

سب سے بہترین علاج اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    کے حبیب، حبیب لبیب، طبیبوں کے طبیب   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کاتجویز فرمودہ ہے  :   ’’بھوک کے تین حصّے کر لئے جائیں ایک حصہ غذا ایک حصہ پانی اور ایک حصہ ہوا۔‘‘ اگر کھانے میں یہ طریقہ اپنالیاجائے تو اِنْ شَآءَ اللہ     عَزَّ وَجَلَّ    نہ کبھی بدن موٹا ہو گا نہ کبھی گیس ، بادی، پیٹ میں گڑ بڑ، قبض وغیرہ کا عارضہ ۔ 

 کھانسی کاعلاج

روزانہ کشمش کے 40 دانے( اگر موافق آتے ہوں تو دُگنے کرنے میں بھی حرج 
نہیں )اور تین عد دبادام لیکر اس پر11 بار دُرُود شریف پڑھ کر دم کر کے کھالیجئے اِس کے اوپر دو گھنٹے تک پانی نہ پئیں ۔ اِنْ شَآءَ اللہ    عَزَّ وَجَلَّ    کھانسی میں بَہُت فائدہ ہوگا۔ بلغم نکلے گا اورمزید نہیں بنے گا ۔ (ضرورتًاکشمش کی تعداد بڑھا دیجئے) بَہُت چھوٹے بچوں کیلئے حسب ضرورت مقدار کچھ کم کر دیجئے۔ تا حصول شفا علاج جاری رکھئے۔

حفاظت حمل کے 2روحا نی علاج

 (1)           لَآ اِلٰہَ اِلَّاا للّٰہُ  11 بارکسی رکابی( یا کاغذ) پر لکھ کر دھو کر عورت کو پلا دیجئے  اِنْ شَآءَ اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ    حَمْل کی حفاظت ہو گی۔ جس عورت کو دُودھ نہ آتا ہو یا کم آتا ہو  اِنْ شَآءَ اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ    اُس کیلئے بھی یہ عمل مُفید ہے۔ چاہیں تو ایک ہی دن پلائیں یا کئی روز تک روزانہ ہی لکھ کر پِلائیں ہر طرح سے اختیار ہے۔
(2)         یا حَیُّ یا قَیُّومُ 111بار کسی کاغذ پر لکھ کر حامِلہ کے پیٹ پر باندھ دیجئے اور وِلادت کے وَقت تک باندھے رہئے۔( ضَرورتاً کچھ دیر کیلئے کھولنے میں حَرَج نہیں )  اِنْ شَآءَ اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ   حَمْل بھی محفوظ رہے گا اور بچّہ بھی صحّت مند پیدا ہو گا۔

عِرْقُ النِّسَاء کے2روحانی علاج

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!           عِرقُ النّساء کی پہچان یہ ہے کہ اِس میں چَڈّھے( یعنی ران کے جوڑ) سے لیکر پاؤں کے ٹخنے تک شدید درد ہوتا ہے یہ مرض برسوں تک پیچھا نہیں چھوڑتا۔
(1)درد کے مقام پر ہاتھ رکھ کر اوّل آخِر دُرُود شریف ،  سورَۃُ الفاتِحہ ایک بار اور سات ۷ مرتبہ یہ دُعا پڑھ کر دم کر دیجئے  :    اَللّٰھُمَّ اذْھِبْ عَنِّیْ سُوئَ مَا اَجِدُُ (اے اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    مجھ سے مَرض دُور فرما دے) اگر دوسرا دم کرے تو عَنِّیْ کی جگہ عَنْہُ (یعنی اس سے)کہے ۔ ( مدّت  :    تا حُصولِ شِفاء)(2) یامُحْیِیْسات بارپڑھ کرگیس ہو یاپیٹھ یاپیٹ میں تکلیف یا عِرقُ النِّساء یا کسی بھی جگہ درد ہو یا کسی عُضوکے ضائِع ہو جانے کا خوف ہو ،  اپنے اوپردم کردیجئے  اِنْ شَآءَ  اللّٰہ    عَزَّ وَجَلَّ   فائِدہ ہوگا۔ (مدّتِ علاج  :   تا حُصولِ شفاء)

منہ کی بد بو کا علاج

اگر کسی چیز کے کھانے کے سبب مُنہ میں بدبُو آتی ہوتو ہرا دھنیہ چبا کر کھایئے نیز گُلاب کے تازہ یا سُوکھے ہوئے پھولوں سے دانت مانجھئے   اِنْ شَآءَ اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    فائدہ ہو گا۔ ہاں اگر پیٹ کی خرابی کی وجہ سے بدبُوآتی ہو تو’’ کم خوری‘‘ کی سعادت حاصل کر کے بھوک کی بَرَکتیں لوٹنے سے  اِنْ شَآءَ اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ     ٹانگوں اور بدن کے مختلف حصّوں کے درد ، قبض ، سینے کی جلن ، مُنہ کے چھالے ، باربار ہونے والے نزلے کھانسی اور گلے کے درد ، مَسُوڑھوں میں خون آنا وغیرہ بَہُت سارے اَمراض کے ساتھ ساتھ مُنہ کی بدبو سے بھی جان چھوٹ جائے گی ۔ بھوک باقی رہے اس طرح سے کم کھانے میں 80فیصد اَمراض سے بچت ہوسکتی ہے۔( تفصیلی
 معلومات کیلئے فیضانِ سنّت کے باب ’’ پیٹ کا قفلِ مدینہ‘‘ کا مطالَعَہ فرمایئے)اگر نَفس کی حِرص کا علاج ہو جائے توکئی جسمانی اور روحانی امراض خود ہی دم توڑجائیں ۔
رضاؔ نفس دشمن ہے دم میں نہ آنا
کہاں تم نے دیکھے ہیں چَند رانے والے

منہ کی بد بوکامد نی علاج

اَللّٰھُمَّ صَلِّ وَسَلِّمْ عَلَی النَّبِیِّ الطَّاہِرِ
مُندَرَجَۂ بالا دُرُود شریف موقع بہ موقع ایک ہی سانس میں گیارہ مرتبہ پڑھ لیجئے  اِنْ شَآءَ اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ     مُنہ کی بدبُو زائِل ہو جائیگی۔ایک ہی سانس میں پڑھنے کا بِہتر طریقہ یہ ہے کہ مُنہ بند کر کے آہِستہ آہِستہ ناک سے سانس لینا شُروع کیجئے اورمُمکِنہ حد تک ہوا پھیپھڑوں میں بھر لیجئے ۔اب دُرُود شریف پڑھنا شُرو ع کیجئے۔ چند بار اس طرح مَشق کریں گے تو سانس ٹوٹنے سے قَبل   اِنْ شَآءَ اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ     مکمّل گیارہ بار دُرُود شریف پڑھنے کی ترکیب بن جائے گی ۔ مذکورہ طریقے پر ناک سے گہرا سانس لیکر ممکن حد تک روک رکھنے کے بعد مُنہ سے خارِج کرنا صِحّت کیلئے انتہائی مفید ہے۔دن بھر میں جب جب موقع ملے بِالخصُوص کُھلی فَضاء میں روزانہ چند بار تو ایسا کر ہی لینا چاہئے۔

منہ کی بد بومعلوم کرنے کا طریقہ

اگر مُنہ میں کوئی تَغَیُّرِ رائِحَہ( یعنی بد بُو) ہو تو جتنی بار مسواک اور کلّیوں  سے اس ( بد بُو)کا اِزالہ( یعنی دُور کرناممکن) ہو(اُتنی بار کلیاں وغیرہ کرنا) لازِم ہے ، اِس کے لیے کوئی حد مقرّر نہیں ۔ بد بُو دارکَثِیف (گاڑھا)بے احتیاطی کا حُقَّہ پینے والوں کو اس کا خیال (رکھنا)سخت ضَروری ہے اور اُن سے زیادہ سگریٹ والے کوکہ اس کی بدبُو مُرکَّبتمباکو سے سخت تر اور زیادہ دیر پا ہے اور ان سب سے زائد اَشَدضَرورت تمباکو کھانے والوں کو ہے جن کے منہ میں اُس کا جِرم( یعنی دھوئیں کے بجا ئے خود تَمباکو ہی) دبا رہتا ہے اور منہ اپنی بد بُو سے بسا دیتا ہے۔ یہ سب لوگ وہاں تک مِسواک اورکُلّیاں کریں کہ مُنہ بالکل صاف ہو جائے اور بُو کا اصلاً نشان نہ رہے اور اس کا امتحان یوں ہے کہ ہاتھ اپنے مُنہ کے قریب لے جا کر منہ کھول کر زور سے تین بار حَلْق سے پوری سانس ہاتھ پر لیں اور معاً (فوراً) سونگھیں ۔بِغیر اس کے اندر کی بد بُو خود کم محسوس ہوتی ہے اور جب مُنہ میں بدبُو ہو تو مسجِد میں جانا حرام ، نَماز میں داخِل ہونا مَنع ۔ وَ اللہ    الہادی۔ ( فتاوٰی رضویہ تخریج شدہ ج اول ص ۶۲۳)

منہ کی صفائی کا طریقہ

جومِسواک او ر کھانے کے بعد خِلال کی سنّت ادا نہیں کرتے اور دانتوں کی صفائی کرنے میں سُست ہوتے ہیں اکثر اُن کے مُنہ بد بُو دار ہوتے ہیں ۔
 صِرف رَسمی طور پر مسواک اور خِلال کا تنکا دانتوں سے مَس کر دینا کافی نہیں ہوتا۔ مسوڑھے زخمی نہ ہو ں اِس احتیاط کے ساتھ ممکنہ صورت میں غذا کا ایک ایک ذرّہ دانتوں سے نکالنا ہو گا ورنہ دانتوں کے درمِیان غِذائی جزاء پڑے پڑے سڑتے اور سخت سڑانڈ کا باعِث بنتے رہیں گے ۔ دانتوں کی صفائی کا ایک طریقہ یہ بھی ہے کہ کوئی چیز کھانے اور چائے وغیرہ پینے کے بعد اور اِس کے علاوہ بھی جب جب موقع ملے مَثَلاً بیٹھے بیٹھے کوئی کام کر رہے ہیں اُس وَقت پانی کا گُھونٹ منہ میں بھر لیں اور جُنبِشَیں دیتے رہیں یعنی ہِلاتے رہیں ، اِس طرح مُنہ کا کچرا اور میل کچیل صاف ہوتا رہے گا ۔ سادہ پانی بھی چل جائے گا اور اگر نمک والا نیم گرم پانی ہو تو یہ  اِنْ شَآءَ اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    بہترین ’’ ماؤتھ واش‘‘ ثابِت ہو گا۔











Post a Comment

0 Comments