رحمتوں کی بَرَسات
حضرتِ سیِّدُنا ابو ہُرَیرہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ رحمت نشان ہے : ’’ مجھ پر دُرُود شریف پڑھو، اللّٰہ تَعَالٰی تم پر رحمت بھیجے گا۔‘‘
(الکامل في ضعفاء الرجال ج۵ ص۵۰۵ حدیث ۱۱۴۱)
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب ! صلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی علیٰ محمَّد
بُزُرگوں سے منقول38مَدَنی وظائف
23 Aham Madani Wazaif بُزُرگوں سے منقول38مَدَنی وظائف |
(1) ڈراؤنے خوابوں سے نجات
’’یَامُتَکَبِّرُ‘‘21بار، اول آخر ایک ایک بار درود شریف سوتے وقت پڑھ لیں گے تو اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ ڈراؤنے خواب نہیں آ ئیں گے۔ (فیضان سنت باب آداب طعام ج۱ ص۲۴۲)
(2) جانور کے کاٹے کا عمل
یہ آیت کریمہ ہر جانور کے کاٹے کے لیے اِکسیر ہے ، گیارہ بارپڑھ کر
کاٹنے کی جگہ پر دم کرے :
اَمْ اَبْرَمُوْۤا اَمْرًا فَاِنَّا مُبْرِمُوْنَۚ(۷۹) (پ۲۵ الزخرف : ۷۹)
(3)برائے دفع بواسیرخونی وبادی
ہرقسم کی بواسیرخونی وبادی کے لیے دورکعت نماز پڑھے پہلی رکعت میں بعد الحمد شریف کے سورۂ الم نشرح، دوسری میں سورۂ فیل اورسلام کے بعد ستر بار کہے :
اَسْتَغْفِرُاللّٰہَ رَبِّیْ مِنْ کُلِّ ذَنْبٍ وَّاَتُوْبُ اِلَیْہِ
سُبْحٰنَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ
چندروز اسی طرح کرے ان شاء اللّٰہ تعالٰیبواسیر دفع ہو۔
(4)فالج ولقوہ
لقوہ وفالج : سورئہ زلزال لوہے(STEEL) کے برتن پر لکھ کر دھو کر پلائی جائے ۔
دیگرترکیب : سورئہ زلزلت لوہے (STEEL)کے برتن میں لکھ کر دیں کہ مریض اس پر دیکھے ان شاء اللّٰہ تعالٰی صحت ہوگی۔
(5)برائے قوتِ حافظہ
دینی کتاب یا اسلامی سبق پڑھنے سے قبل ذیل میں دی ہوئی دعا (اوّل آخر
دُرُودِ پاک)پڑھ لیجئے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ جو کچھ پڑھیں گے یاد رہے گا :
اَللّٰھمَّ افْتَحْ عَلَیْنَا حِکْمَتَکَ وَانْشُرْ عَلَینَا رَحْمَتَکَ یَاذَاالْجَلَالِ وَالْاِکْرَام
ترجمہ : اے اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ ! ہم پر علم وحکمت کے دروازے کھول دے اورہم پر اپنی رحمت نازل فرما! اے عظمت اوربزرگی والے!
(المُستطرَف ج۱ص۴۰دارالفکر بیروت)
(6)ذ ہن کھولنے کے لئے
ہر روز سبق سے پہلے اکتالیس مرتبہ پڑھ کر سبق شروع کریں :
اِلٰہِیْ اَنْتَ اِلٰہ ٌ عَالِمٌ وَّاَنَا عَبْدُکَ جَاھِلٌَ
اَسْئَلُکَ اَنْ تَرْزُقَنِیْ عِلْمًا نَّافِعًا وَّفَھْمًا کَامِلًا
وَّطَبْعًا زَکِیًّا وَّقَلْبًا صَفِیًّاحَتّٰی اَعْبُدَکَ وَلَا تُھْلِکُنِیْ
بِالْجَھَالَۃِ بِرَحْمَتِکَ یَآ اَرْحَمَ الرَّاحِمِیْنَ
(7) کوڑھ اور پیلیا
سورۂ بینۃ پڑھ کر برص ویرقان (یعنی کوڑھ اور پیلیا) والے پر دم کریں اورلکھ کر گلے میں ڈالیں ۔ کھانے پر دونوں وقت یہ سورۃ صحیح خواں (یعنی دُرُست پڑھنے والے) سے پڑھوا کر دم کر کے کھلائیں خدا عَزَّ وَجَلَّ چاہے بہت زیادہ
فائدہ ہو۔
(8) وُسعتِ رزق
’’ یَامُسَبِّبَ الْاَسْبَابِ‘‘پانچ سو بار اول وآخر درود شریف ۱۱، ۱۱بار بعد نما زعشاقبلہ رو باوضو ننگے سر ایسی جگہ کہ سراورآسمان کے درمیان کوئی چیز حائل نہ ہو، یہاں تک کہ سر پر ٹوپی بھی نہ ہو پڑھا کریں ۔
(9) تلاشِ معاش
تلاش معاش کے لیے سورۂ اخلاص کو بسم اللّٰہ شریف کے ساتھ ایک ہزار ایک بار، اول وآخر سوسو مرتبہ درود شریف، عُرُوجِ ماہ(یعنی چاندکی پہلی سے چودھویں تک کے زمانہ)میں پڑھنا نہایت مؤثر ہے ۔
(10) کبھی محتاج نہ ہو
جوشخص ہر رات میں سورۂ واقعہ پڑھے گا اس کو کبھی فاقہ نہ ہوگا۔اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
(مشکاۃ المصابیح ج۱ ص۴۰۹حدیث۲۱۸۱)
حضرت خوا جہ کلیم اللہ صاحب رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ فرماتے ہیں کہ ادائے قرض اور فاقہ دور کرنے کے لیے اس کو بعد مغرب پڑھو۔ (جنتی زیور ص ۵۹۷)
(11) چوری سے محفوظ رہے
سورہ ٔ توبہ کو اپنے اسبا ب میں رکھے ان شاء اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ چوری
سے محفوظ رہے گا۔
(12) گمشدہ شے کے ملنے کا عمل
چالیس بار سورۂ یٰسین شریف سات دن تک پڑھے۔
(13) برائے قضائے حاجات
حدیث شریف میں ہے حضور نبی کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ فرماتے ہیں کہ مجھے ایک ایسی آیت معلوم ہے کہ اگر لوگ اس پر عامل ہوں تو ان کی حاجتوں کو کافی ہے پھر یہ آیت کریمہ ارشادفرمائی ۔(ادائے قرض اورروزی وروزگار کے لیے اس کی کثرت مفید ومجرَّب ہے ۔)
وَ مَنْ یَّتَّقِ اللّٰهَ یَجْعَلْ لَّهٗ مَخْرَجًاۙ(۲) وَّ یَرْزُقْهُ مِنْ حَیْثُ لَا یَحْتَسِبُؕ-وَ مَنْ یَّتَوَكَّلْ عَلَى اللّٰهِ فَهُوَ حَسْبُهٗؕ-اِنَّ اللّٰهَ بَالِغُ اَمْرِهٖؕ-قَدْ جَعَلَ اللّٰهُ لِكُلِّ شَیْءٍ قَدْرًا(۳) (پ۲۸ الطلاق : ۲، ۳)
(14) ہرحاجت ومرادپوری ہوگی
ہزاربار’’یَاشَیْخْ عَبْدَالْقَادِرِشَیْئًا لِّلّٰہِ‘‘پڑھے اول وآخردرود شریف10,10بارپڑھ کرداہنے ہاتھ پردم کرکے زیرکلہ(رخسار)رکھ کرسوجائے ہر حاجت ومراد پوری ہوگی۔ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
(15)برف باری روکنے کے لئے
لوہے کے توے پر سیاہی کی طرف(یعنی تَوے کی الٹی طرف) اس دعا کو انگلی سے لکھ کر آسمان کے نیچے رکھے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ برف باری بند ہوجائے گی : یَاحَافِظُ یَاخَافِضُ
(16) غائب یا بھاگے ہوئے شخص کو بلانے کیلئے
(الف)کسی بزرگ کے مزار کے پاس اوریہ ممکن نہ ہو تو مکان کے گوشہ میں بیٹھ کر آیت :
وَ وَجَدَكَ ضَآلًّا فَهَدٰى۪(۷) وَ وَجَدَكَ عَآىٕلًا فَاَغْنٰىؕ(۸) (پ۳۰ الضحٰی : ۷، ۸)
نو سو نوے بار پڑھے پھر ایک بار پوری سورۂ والضحٰی پڑھ کر دعا کرے اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ وہ واپس آجائے گا۔
(ب)بعد نما زعشا اکتالیس بار سورہ والضحٰیمع بسم اللّٰہ شریف کے پڑھ کر کھڑے ہوکر مکان کے دو گوشوں میں اذا ن اوردوگوشوں میں تکبیر کہہ کر واپسی کے لئے دعاکرے ایک ہفتہ کے اندراِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ واپس آجائے گا۔
(17) زہر کا اثر نہ ہو
بِسْمِ اللّٰہ الَّذِیْ لَا یَضُرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْئٌ فِی الْاَرْضِ
وَلَا فِی السَّمَآ ءِ وَھُوَالسَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
ہمیشہ یہ دعا پڑھ کر کھانا کھائیں اور پانی وغیرہ پئیں تو ان شاء اللّٰہ تعالٰی زہر کا اثر دور ہو جائے گا اور زہر کوئی نقصان نہیں دے گا۔ (جنتی زیورص۵۷۹)
(18) بخار سے شفاء
جس کو بخار ہو سات بار یہ دعا پڑھے
بِسْمِ اللّٰہ الْکَبِیْرِ اَعُوْذُ بِ اللّٰہ الْعَظِیْمِ مِنْ شَرِّ
عِرْقٍ نَّعَّارٍ وَّ مِنْ شَرِّ حَرِّ النَّارِ
(المستدرک للحاکم ج۵ ص۵۹۲ حدیث۸۳۲۴)
اگر مریض خود نہ پڑھ سکے تو کوئی دوسرا نمازی آدمی سات بار پڑھ کر دم کر دے یا پانی پر دم کر کے پلا دے ان شاء اللّٰہ تعالٰی بخار اتر جائے گا۔ ایک مرتبہ میں بخار نہ اترے تو بار بار یہ عمل کریں ۔(جنتی زیور ص۵۸۰)
(19) ظالم اورشیطان کے شر سے پناہ کے لئے
محقق علی الاطلاق حضرت سیِّدنا شیخ عبد الحق محدث دہلوی علیہ رحمۃ اللہ الغنی نے اپنے ایک مکتوب میں لکھتے ہیں :
سیِّدُنا امام جلال الدین سیوطی رحمۃ اللّٰہ تعالی علیہ ’’جمع الجوامع‘‘میں محدثِ ابوالشیخ کی کتابُ الثّواب اور تاریخ ا بنِ عسا کِر سے نقل کرتے ہیں کہ ایک روز حَجَّاج
بن یوسف ثقفی ظالم گورنر نے حضرت سیِّدُناانس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کو مختلف اقسام کے400 گھوڑے دکھا کر کہا کہ اے انس! کیا تم نے اپنے صاحب (یعنی رسول اللّٰہ صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ ) کے پاس بھی اتنے گھوڑے اور یہ شان و شوکت دیکھی ہے حضرت سیِّدُناانس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا : خدا کی قسم! میں نے رسول اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے پاس اس سے بہتر چیزیں دیکھی ہیں اور میں نے حضورِاکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے سنا ہے کہ گھوڑے تین طرح کے ہیں ، ایک وہ گھوڑا جو جہاد کے لئے رکھا جائے پھر اس کے رکھنے کا ثواب بیان فرمایا (یہ عام طور پر حدیث کی کتابوں میں موجود ہے) دوسرا وہ گھوڑا جو اپنی سُواری کے لئے رکھا جاتا ہے ، تیسرا وہ گھوڑا جو نام و نُمود کے لئے رکھا جاتا ہے اس کے رکھنے سے آدمی جہنمَّ میں جائے گا ۔اے حَجّاج! تیرے گھوڑے ایسے ہی ہیں ۔
حَجَّاج یہ سن کر آگ بگولا ہوگیا اور کہا کہ اے انَس! اگر مجھ کو اس کا لحاظ نہ ہوتا کہ تم نے رسول اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی خدمت کی ہے اور امیرالمؤمنین (عبدالملک بن مروان)نے تمہارے ساتھ رعایت کرنے کی ہدایت کی ہے تو میں تمہارے ساتھ بَہُت بُرا معَاملہ کر ڈالتا۔حضرت سیِّدُناانس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا : اے حَجّاج! خدا کی قسم !توُ میرے ساتھ کوئی بدعُنوانی نہیں کر سکتا میں نے رسول اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے چند کلمات سنے ہیں جن کی بَرَکت سے میں ہمیشہ اللّٰہ
تَعَالٰی کی پناہ میں رہتاہوں اوران کلمات کی بدولت کسی ظالم کی سختی اور کسی شیطان کے شر سے ڈرتا ہی نہیں ، حَجّاج اس کلام کی ہیبت سے دم بخود رہ گیا اور سر جھکا لیا، تھوڑی دیر کے بعد سر اٹھا کر بولا کہ اے ابو حمزہ!(یہ حضرت سیّدُنا انس کی کُنیت ہے)یہ کلمات مجھے بتا دیجئے ۔حضرت سیّدُنا انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا کہ میں ہرگز تجھے نہ بتاؤں گا اس لئے کہ تُو اس کا اہل نہیں ہے۔ راوی کا بیان ہے کہ جب حضرت سیّدُنا انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ کاآخِری وقت آگیا تو ان کے خادِم حضرت سیّدُنا ابان رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ ان کے سرہانے آکر رونے لگے ، حضرت سیّدُنا انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا : کیا چاہتا ہے؟ حضرت سیّدُنا ابان رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے عرض کی : وہ کلمات ہمیں تعلیم فرمایئے جن کے بتانے کی حَجّاج نے درخواست کی تھی اور آپ نے انکار فرما دیا تھا۔ حضرت سیّدُنا انس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ نے فرمایا : لو سیکھ لو ان کو صبح و شام پڑھنا۔ وہ کلمات یہ ہیں ۔
دعائے سیّدُنااَنَس رضی اللہ تَعَالٰی عنہ
بِسْمِ اللّٰہِ عَلٰی نَفْسِیْ وَدِیْنِیْ بِسْمِ اللّٰہ عَلٰی اَھْلِیْ
وَمَالِیْ وَوَلَدِیْ بِسْمِ اللّٰہ عَلٰی مَااَعْطَانِیَ اللّٰہُ اَللّٰہُُ رَبِّیْ
لَا اُشْرِکُ بِہٖ شَیْئًا اللّٰہ اَکْبَرُ اَللّٰہُُ اَکْبَرُ اَللّٰہُُ اَکْبَرُ وَاَعَزُّ
وَاَجَلُّ وَاَعْظَمُ مِمَّا اَخَافُ وَاَحْذَرُ عَزَّ
جَارُکَ وَجَلَّ ثَنَآؤُکَ وَلَآ اِلٰہَ غَیْرُکَ ط اَللّٰھُمَّ اِنِیْٓ اَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّ
نَفْسِیْ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ شَیْطَانٍ مَّرِیْدٍ وَمِنْ شَرِّ کُلِّ جَبَّارٍ
عَنِیْدٍ فَاِنْ تَوَلَّوْا فَقُلْ حَسْبِیَ اللّٰہُ لَا اِلٰہَ اِلَّا ھُوَعَلَیْہِ
تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ اِنَّ وَلِیِّ یَاللّٰہُ الَّذِیْ
نَزَّلَ الْکِتٰبَ وَھُوَ یَتَوَلََّی الصّٰلِحِیْنَ
اِس دُعا کو تین مرتبہ صبح کو اور تین مرتبہ شام کو پڑھنا بزرگوں کا معمول ہے۔
(جنتی زیور ص۵۸۳ ۔ اخبار الاخیار ص۲۹۲)
صبح وشام کی تعریف : آدھی رات کے بعد سے لیکر سورج کی پہلی کرن چمکنے تک صُبح (اس سارے وقفہ میں جو کچھ پڑھا جائے اسے صبح میں پڑھنا کہیں گے)اور ابتِدائِ وقتِ ظہر سے غُروبِ آفتاب تک شام کہلاتی ہے۔(اس سارے وقفہ میں جو کچھ پڑھا جائے اسے شام میں پڑھنا کہیں گے)
(20) قوّتِ حافظہ کیلئے
پانچوں نمازوں کے بعد سر پر داہنا ہاتھ رکھ کر گیارہ مرتبہیَا قَوِیُّ پڑھیں ۔(جنتی زیور ص۶۰۵)
(21) بینائی کی حفاظت کیلئے
پانچوں نمازوں کے بعد گیارہ مرتبہ یَانُوْرُپڑھ کر دونوں ہاتھوں کے پوروں پر دم کرکے آنکھوں پر پھیر لیجئے۔ (جنتی زیور ص۶۰۶)
(22) زَبان میں لکنت
فَجرکی نَماز پڑھ کر ایک پاک کنکری منہ میں رکھ کر یہ آیت اکیس مرتبہ پڑھیے : (ایضاً)
رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْۙ(۲۵) وَ یَسِّرْ لِیْۤ اَمْرِیْۙ(۲۶) وَ احْلُلْ عُقْدَةً مِّنْ لِّسَانِیْۙ(۲۷) یَفْقَهُوْا قَوْلِیْ۪(۲۸) (پ۱۶ طٰہ : ۲۵۔۲۸)
(23) پیٹ کے درد کے لئے
یہ آیت پانی وغیرہ پر تین بار پڑھ کر پلا دیجئے یا لکھ کر پیٹ پر باندھ دیجئے : (جنتی زیور ص۶۰۶)
لَا فِیْهَا غَوْلٌ وَّ لَا هُمْ عَنْهَا یُنْزَفُوْنَ(۴۷) (پ۲۳ الصّفٰت : ۴۷)
(24) تِلّی بڑھ جانا
اس آیت کو لکھ کر تِلّی کی جگہ باندھیں : (ایضاً)
بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
ذٰلِكَ تَخْفِیْفٌ مِّنْ رَّبِّكُمْ وَ رَحْمَةٌؕ- (پ۲ البقرۃ : ۱۷۸)
(25)ناف اُتر جانا
(الف)اس آیت کو لکھ کر ناف کی جگہ باندھیے : (جنتی زیور ص۶۰۶)
بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ِط
اِنَّ اللّٰهَ یُمْسِكُ السَّمٰوٰتِ وَ الْاَرْضَ اَنْ تَزُوْلَا ﳛ وَ لَىٕنْ زَالَتَاۤ اِنْ اَمْسَكَهُمَا مِنْ اَحَدٍ مِّنْۢ بَعْدِهٖؕ-اِنَّهٗ كَانَ حَلِیْمًا غَفُوْرًا(۴۱) (پ۲۲ فاطر : ۴۱)
(ب)تا حصولِ شفا روزانہ ایک بار ناف پر ہاتھ رکھ کر اول آخر ایک مرتبہ درود شریف کے ساتھ ذیل کی آیات سات بار پڑھ کر دم کیجئے۔(یہ عمل سگِ مدینہ کا مُجَرَّب ہے)
هُوَ الَّذِیْۤ اَنْزَلَ عَلَیْكَ الْكِتٰبَ مِنْهُ اٰیٰتٌ مُّحْكَمٰتٌ هُنَّ اُمُّ الْكِتٰبِ وَ اُخَرُ مُتَشٰبِهٰتٌؕ-فَاَمَّا الَّذِیْنَ فِیْ قُلُوْبِهِمْ زَیْغٌ فَیَتَّبِعُوْنَ مَا تَشَابَهَ مِنْهُ ابْتِغَآءَ الْفِتْنَةِ وَ ابْتِغَآءَ تَاْوِیْلِهٖ ﳘ وَ مَا یَعْلَمُ تَاْوِیْلَهٗۤ اِلَّا اللّٰهُ ﳕ وَ الرّٰسِخُوْنَ فِی الْعِلْمِ یَقُوْلُوْنَ اٰمَنَّا بِهٖۙ-كُلٌّ مِّنْ عِنْدِ رَبِّنَاۚ-وَ مَا یَذَّكَّرُ اِلَّاۤ اُولُوا الْاَلْبَابِ(۷) رَبَّنَا لَا تُزِغْ قُلُوْبَنَا بَعْدَ اِذْ هَدَیْتَنَا وَ هَبْ لَنَا مِنْ لَّدُنْكَ رَحْمَةًۚ-اِنَّكَ اَنْتَ الْوَهَّابُ(۸) (پ۳ اٰلِعمران : ۸)
(26) بُخار
(الف)اگر بغیر جاڑے کے ہو تو یہ آیت لکھ کر گلے میں باندھئے اور اسی کو پڑھ کر دم کیجئے۔(جنتی زیور ص۶۰۶)
بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ِ ط
قُلْنَا یٰنَارُ كُوْنِیْ بَرْدًا وَّ سَلٰمًا عَلٰۤى اِبْرٰهِیْمَۙ(۶۹) (پ۱۷ الانبیاء : ۶۹)
(ب) اگر بخار جاڑے کے ساتھ ہو تو یہ آیت لکھ کر گلے میں باندھیے۔(جنتی زیور ۶۰۶)
بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم ِط
بِسْمِ اللّٰهِ مَجْرٖؔىهَا وَ مُرْسٰىهَاؕ-اِنَّ رَبِّیْ لَغَفُوْرٌ رَّحِیْمٌ(۴۱) (پ۱۲ ھود : ۴۱)
(27) پھوڑا پُھنسی
پاک صاف ڈَھیلا پِیس کر اس پر یہ دعا تین مرتبہ پڑھ کر تھوکے اور اس مٹیّ پر تھوڑا پانی چھِڑَک کر وہ مٹیّ تکلیف کی جگہ پر دن میں دو چار بار مل لیا کرے چاہے پھوڑے پر یہ مٹی لگا کر پٹیّ باندھ دے۔ (جنتی زیور ص۶۰۷)
بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
اِنَّهُمْ یَكِیْدُوْنَ كَیْدًاۙ(۱۵) وَّ اَكِیْدُ كَیْدًاۚۖ(۱۶) فَمَهِّلِ الْكٰفِرِیْنَ اَمْهِلْهُمْ رُوَیْدًا۠(۱۷) (پ۳۰ الطارق : ۱۵۔۱۷)
(28) پاگل کتیّ کا کاٹ لینا
اوپر ذِکر کی ہوئی آیت کو روٹی یا بسکُٹ کے چالیس ٹکڑوں پر لکھ کر ایک ٹکڑا روز اس شخص کو ِکھلا دیں ، ان شاء اللّٰہ تعالٰیاُس شخص کو باؤلا پن اور ہڑَک نہ ہوگی۔(جنتی زیور ۶۰۷)
(29) بانجھ پن
چالیس لَونگیں لے کر ہر ایک پر سات سات بار اس آیت کو پڑھے اور جس دن عورت حیض سے پاک ہو کر غسل کرے اس دن سے ایک لونگ روزمرہ سوتے وقت کھانا شروع کرے اور اس پر پانی نہ پیوے اور اس درمیان میں ضرور شوہر کے ساتھ تخلیہ کرے۔ آیت یہ ہے۔ (جنتی زیور ص۶۰۷)
بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
اَوْ كَظُلُمٰتٍ فِیْ بَحْرٍ لُّجِّیٍّ یَّغْشٰىهُ مَوْجٌ مِّنْ فَوْقِهٖ مَوْجٌ مِّنْ فَوْقِهٖ سَحَابٌؕ-ظُلُمٰتٌۢ بَعْضُهَا فَوْقَ بَعْضٍؕ-اِذَاۤ اَخْرَ جَ یَدَهٗ لَمْ یَكَدْ یَرٰىهَاؕ-وَ مَنْ لَّمْ یَجْعَلِ اللّٰهُ لَهٗ نُوْرًا فَمَا لَهٗ مِنْ نُّوْرٍ۠(۴۰)
اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ اولاد ملے گی۔
(۳۰)اگر پیٹ میں بچّہ ٹیڑھا ہوگیا تو۔۔۔
سُورۂ اِنْشِقاق کی ابتِدائی پانچ آیات تین بارپڑھے ۔( اوّل و آخِر تین مرتبہ دُرُود شریف پڑھے) آیتوں کے شُروع میں ہر بار بِسْمِ اللّٰہ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط پڑھ لے ۔پڑھ کر پانی پر دم کر کے پی لے۔ روزانہ یہ عمل کرتی رہے۔ وقتاً فوقتاً ان آیات کا وِرد کرتی رہے ۔ دوسرا کوئی بھی دم کرکے دے سکتا ہے۔ اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ بچّہ سیدھا ہو جائے گا ۔ دردِزہ کیلئے بھی یہ عمل مفید ہے۔
(31)ہیضہ
ہر کھانے پینے کی چیز پر سورۂ قَدْرپڑھ کر دم کر لیا کریں اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ حفاظت رہے گی اور جس کو مرض ہو جائے اس کو بھی کسی چیز پر دم کر کے کھلائیں پلائیں اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ شفاء حاصل ہوگی۔(جنتی زیور ص۶۰۹)
(32)قے، درد، دردشکم کے لئے
اس آیت کریمہ کولکھ کرپلائیں :
بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ ط
اَوَ لَمْ یَرَ الْاِنْسَانُ اَنَّا خَلَقْنٰهُ مِنْ نُّطْفَةٍ فَاِذَا هُوَ خَصِیْمٌ مُّبِیْنٌ(۷۷) (پ۲۳ یس : ۷۷)
(33) دردِ اعضاء کے لئے
نمازکے بعدسات باریہ آیت کریمہ :
لَوْ اَنْزَلْنَا هٰذَا الْقُرْاٰنَ عَلٰى جَبَلٍ لَّرَاَیْتَهٗ خَاشِعًا مُّتَصَدِّعًا مِّنْ خَشْیَةِ اللّٰهِؕ-وَ تِلْكَ الْاَمْثَالُ نَضْرِبُهَا لِلنَّاسِ لَعَلَّهُمْ یَتَفَكَّرُوْنَ(۲۱) (پ۲۸ الحشر : ۲۱)
پڑھ کردونوں ہاتھوں پردم کرکے درد کی جگہ پرملے دردجاتارہے گا۔اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ وَجَلَّ
(34) احتلام سے حفاظت
احتلام سے بچنے کیلئے سورہ ٔ نُوح سوتے وقت ایک بارپڑھ کراپنے اوپردم کریں ۔
(35) آنکھیں کبھی نہ دکھیں
مَرْحَبًا م بِحَبِیْبِیْ وَقُرَّۃُ عَیْنِیْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللّٰہِ
حضرت سیدناامام حسن رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، جوشخص مؤذن کو’’اَشْہَدُ اَنَّ مُحَمَّدً رَّسُوْلُ اللّٰہِ ‘‘کہتاسن کریہ کہے اوراپنے انگوٹھے چوم کرآنکھوں سے لگائے تونہ کبھی وہ اندھاہوگانہ ہی کبھی اس کی آنکھیں دکھیں گی۔ (اَلْمَقَاصِدُ الْحَسَنَہ ص۳۹۱)
(36) گھرمیں مدنی ماحول بنانے کانسخہ
رَبَّنَا هَبْ لَنَا مِنْ اَزْوَاجِنَا وَ ذُرِّیّٰتِنَا قُرَّةَ اَعْیُنٍ وَّ اجْعَلْنَا لِلْمُتَّقِیْنَ اِمَامًا(۷۴) (پ۱۹ الفرقان : ۷۴)
ترجَمۂ کنزالایمان : اے ہمارے رب ہمیں دے ہماری بیبیوں اور ہماری اولاد سے آنکھوں کی ٹھنڈک اورہمیں پرہیزگاروں کاپیشوابنا۔
ہرنمازکے بعدیہ دُعااول وآخِردرود شریف کے ساتھ ایک بارپڑھ لیں ۔ اِنْ شَآءَ اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ بال بچے سنتوں کے پابند بنیں گے اورگھرمیں مدنی ماحول قائم ہوگا۔ (مَسَائِلُ الْقُرْآن ص۲۹۰)
(37) شوگرکا علاج
رَّبِّ اَدْخِلْنِیْ مُدْخَلَ صِدْقٍ وَّ اَخْرِجْنِیْ مُخْرَ جَ صِدْقٍ وَّ اجْعَلْ لِّیْ مِنْ لَّدُنْكَ سُلْطٰنًا نَّصِیْرًا(۸۰) (پ۱۵ بنی اسرائیل : ۸۰)
ترجَمۂ کنزالایمان : اے میرے رب مجھے سچی طرح داخل کراورسچی طرح باہرلے جا اور مجھے اپنی طرف سے مددگارغلبہ دے۔
یہ قراٰنی دعاروزانہ صبح وشام تین تین بار(اول وآخر تین تین بار درود
شریف)پڑھ کرپانی پردم کرکے پئیں ۔(مُدّتِ علاج : تاحُصُولِ شفا)
(38) قرضہ اُتارنے کا وظیفہ
اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ
بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ
ترجمہ : ’’یااللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ مجھے حلال رزق عطا فرما کر حرام سے بچا اور اپنے فضل وکرم سے اپنے سوا غیروں سے بے نیاز کردے۔ ‘‘تا حُصولِ مُرادہر نماز کے بعد 11، 11باراور صبح وشام سوسوبارروزانہ(اول وآخرایک ایک باردرودشریف) پڑھئے۔
مروی ہوا کہ ایک مکاتَب(مکاتَب اس غلام کوکہتے ہیں جس نے اپنے آقاسے مال کی ادائیگی کے بدلے آزادی کامُعاہَدہ کیاہواہو۔(مُخْتَصَرُ الْقُدُوْرِی ص۱۷۱) نے حضرت مشکل کشا، علیُّ المرتَضی شیر خداکرم اللہ تَعَالٰی وجہہ الکریم کی بارگاہ میں عرض کی : میں اپنی کِتابت(یعنی آزادی کی قیمت) ادا کرنے سے عاجِز ہوں میری مدد فرمائیے۔ آپ کرم اللہ تَعَالٰی وجہہ الکریم نے فرمایا : میں تمہیں چند کلمات نہ سکھاؤں جو رسول اللّٰہ عَزَّ وَجَلَّ و صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھے سکھائے ہیں ، اگر تم پرجَبَلِ صیر(صیرایک پہاڑکانام ہے النہایۃ ج۳ ص۶۱) جتنادین( یعنی قرض) ہوگا تو اللّٰہ تَعَالٰی تمہاری طرف سے ادا کردے گا ، تم یوں کہا کرو : ’’اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلِکَ عَمَّنْ سِوَاکَ‘‘ (سُنَنُ التِّرْمِذِیّ ج۵ ص۳۲۹حدیث : ۳۵۷۴)
0 Comments