Deen wa Dunya Ki Bhalaiyoun Wali 49 Duayen دین و دنیا کی بھلائیوں والی49 دُعائیں

دین و دنیا کی بھلائیوں والی49 دُعائیں 

Deen wa Dunya Ki Bhalaiyoun Wali 49 Duayen دین و دنیا کی بھلائیوں والی49 دُعائیں
Deen wa Dunya Ki Bhalaiyoun Wali 49 Duayen دین و دنیا کی بھلائیوں والی49 دُعائیں 

(1)دُعائے مصطفی   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  

اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    کے پیارے محبوب   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   اکثر یہ دُعابھی مانگا کرتے تھے  :   
یَا مُقَلِّبَ الْقُلُوْبِ ثَبِّتْ قَلْبِیْ عَلٰی دِیْنِکَ
یعنی اے دلوں کے پھیرنے والے! میرے دل کواپنے دین پرقائم رکھ۔
(مُسْنَدُاِمَام اَحْمَد بن حَنْبَل ، ج ۴ ص ۵۱۱ حدیث۱۳۶۹۷)
یہ دُعا تعلیمِ امت کیلئے ہے تا کہ لوگ سن کر سیکھ لیں ۔(مراٰۃ  ج۱  ص۱۰۹)

(2)سوتے وقت کی دُعا

اَللّٰھُمَّ بِاسْمِکَ اَمُوْتُ وَاَحْیَا
ترجمہ            :             اے اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    میں تیرے نام کے ساتھ ہی مرتا اور جیتا ہوں (یعنی سوتا اور جاگتاہوں )۔
 (صَحِیحُ البُخارِی  ج۴  ص۱۹۳حدیث۶۳۱۴)

(3)نیند سے بیدار ہونے کے بعدکی دُعا

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْٓ اَحْیَانَا بَعْدَ مَآ اَمَاتَنَا وَاِلَیْہِ النُّشُوْرُ    (صَحِیحُ البُخارِی ج۴  ص۱۹۳حدیث۶۳۱۴)
ترجمہ      :     تمام تعریفیں  اللّٰہ    تَعَالٰی  کے لئے جس نے ہمیں موت(نیند)کے بعد حیات
 (بیداری)عطافرمائی اورہمیں اسی کی طرف لوٹناہے۔

(4)بیت الخلامیں داخل ہونے سے پہلے کی دُعا

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْخُبُثِ وَالْخَبَآئِثِ     (صَحِیحُ البُخارِی ج۴ ص۱۹۵حدیث۶۳۲۲)
ترجمہ   :                    اے اللّٰہ    عَزَّ وَجَلَّ   میں ناپاک جن اورجنیوں سے تیری پناہ مانگتاہوں ۔
چونکہ پاخانے میں گندے جنات رہتے ہیں ۔اس لئے یہ دُعا پڑھنی چاہئے۔ (مرأۃ المناجیح   ج۱  ص۲۵۹)

(5)بیت الخلاسے باہرآنے کے بعد کی دُعا

اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْٓ اَذْھَبَ عَنِّی الْاَذٰی وَعَافَانِیْ    (مُصَنَّفُ ابْنُ اَبِی شَیْبَۃ  ج۷ ص۱۴۹حدیث۲)
ترجمہ  :    اللّٰہ    تَعَالٰی  کاشکرہے جس نے مجھ سے اذیت دورکی اورمجھے عافیت دی۔

(6)گھر میں داخل ہوتے وقت کی دُعا

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَسْئَلُکَ خَیْرَالْمَوْلَجِ وَخَیْرَ الْمَخْرَجِ بِسْمِ 
 اللّٰہ   وَلَجْنَا وَبِسْمِ  اللّٰہ   خَرَجْنَا  وَ عَلَی  اللّٰہ   رَبِّنَا تَوَکَّلْنَا
ترجمہ  :   اے اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ     میں تجھ سے داخل ہونے اورنکلنے کی جگہوں کی بھلائی 
طلب کرتاہوں ، اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    کے نام سے ہم اندرآئے اوراللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ     کے نام سے باہر نکلے اور ہم نے اپنے رب اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ      پربھروساکیا۔
(سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد ج۴ ص۴۲۱حدیث۵۰۹۶)

(7)گھر سے نکلتے وقت کی دُعا

بِسْمِ  اللّٰہ   تَوَکَّلْتُ عَلَی  اللّٰہ   لَاحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِ اللّٰہ     (سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد  ج۴ ص۴۲۰ حدیث۵۰۹۵)
ترجمہ    :اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    کے نام سے، میں نے اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    پر بھروساکیا، گناہ سے بچنے کی قوت اور نیکی کرنے کی طاقت اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ     ہی کی طرف سے ہے۔
اِس دُعا کے پڑھنے پر غیبی فرشتہ پڑھنے والے سے کہتا ہے کہ تو نے بِسْمِ  اللّٰہ  کی برکت سے ہدایت پائی اورتَوَکَّلْتُ عَلَی  اللّٰہ  کے وسیلہ سے کفایت اور لَاحَوْل کے واسطہ سے حفاظت۔(مرأۃ المناجیح  ج۴  ص۴۸)

 (8)کھانا کھانے سے پہلے کی دُعا

بِسْمِ  اللّٰہ   وَبِاللّٰہِ الَّذِیْ لَا یَضُرُّمَعَ اسْمِہٖ شَیْیٔ ٌ
                فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآءِ یَاحَیُّ یَا قَیُّوْمُ                        (کَنْزُ الْعُمَّال  ج۱۵ ص۱۰۹حدیث۴۰۷۹۲)
ترجمہ  :    اللّٰہ   تَعَالٰی  کے نام سے شروع کرتاہوں جس کے نام کی برکت سے زمین وآسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچا سکتی، اے ہمیشہ زندہ و قائم رہنے والے۔ 
شُروع کرنے سے قبل یہ دُعا پڑھ لی جائے، اگر کھانے پینے میں زَہر بھی ہوگا تو  اِنْ شَآءَ اللّٰہ    عَزَّ وَجَلَّ   اَثَر نہیں کرے گا۔
 (کَنْزُ الْعُمَّال ج ۱۵ ص۱۰۹ حدیث ۴۰۷۹۲)

(9)کھانے کے بعد کی دُعا

 اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْٓ اَطْعَمَنَا وَسَقَانَا وَجَعَلَنَا مُسْلِمِیْنَ       (سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد  ج ۳  ص۵۱۳ حدیث۳۸۵۰)
ترجمہ  :   اللّٰہ    عَزَّ وَجَلَّ        کاشکرہے جس نے ہمیں کھلایا، پلایااورہمیں مسلمان بنایا۔

(10)دودھ پینے کے بعدکی دُعا

اَللّٰھُمَّ بَارِکْ لَنَا فِیْہِ وَزِدْنَا مِنْہُ   (سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد  ج۳ ص۴۷۶ حدیث۳۷۳۰)
ترجمہ  :   اے اللّٰہ!   عَزَّ وَجَلَّ     ہمارے لئے اس میں برکت دے اورہمیں اس سے زیادہ عنایت فرما۔

(11)آئینہ دیکھتے وقت کی دُعا

اَللّٰھُمَّ اَنْتَ حَسَّنْتَ خَلْقِیْ فَحَسِّنْ خُلُقِیْ     (اَلْحَصَنُ وَ الْحُصَیْن ص۱۰۲)
ترجمہ        :    یااللّٰہ!   عَزَّ وَجَلَّ    تو نے میری صورت تواچھی بنائی ہے میرے اخلاق بھی اچھے کر دے۔

 (12)کسی مسلمان کو مسکراتادیکھ کرپڑھنے کی دُعا

اَضْحَکَ  اللّٰہ   سِنَّکَ      (صَحِیحُ البُخارِی   ج۲  ص۴۰۳ حدیث۳۲۹۴)
ترجمہ         :         اللّٰہ!   عَزَّ وَجَلَّ   آپ کوہمیشہ مسکراتارکھے۔

(13) شکریہ ادا کرنے کی دُعا

جَزَاکَ  اللّٰہ   خَیْرًا            (سُنَنُ التِّرْمِذِی ج۳  ص۴۱۷ حدیث۲۰۴۲)
ترجمہ        :                اللّٰہ  تَعَالٰی  تجھے جزائے خیردے۔
 اس مختصر سے جملہ میں اس کی نعمت کا اقرار بھی ہو گیا اپنے عجز کا اظہار بھی ہو گیا اور اس کے حق میں دُعائے خیر بھی ، شکریہ کا مقصد بھی یہی ہو تا ہے۔(مراٰۃ المناجیح  ج۴  ص۳۵۷)
حدیث میں ہے کہ جو لوگوں کا شکریہ ادا نہ کرے وہ اللّٰہ کا شکریہ بھی ادا نہ کرے گا۔
                (مِشْکَاۃُ الْمَصَابِیح  ج۲ ص۵۵۷ حدیث۳۰۲۵)

(14)ادائے قرض کی دُعا

اَللّٰھُمَّ اکْفِنِیْ بِحَلَالِکَ عَنْ حَرَامِکَ وَاَغْنِنِیْ بِفَضْلاکَ عَمَّنْ سِوَاکَ
(اَلْمُسْتَدْرَک لِلْحَاکمْ  ج۲  ص۲۳۰ حدیث ۲۰۱۶ ) 
ترجمہ            :                اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ   مجھے حلال رزق عطافرما کرحرام سے بچا اور اپنے فضل وکرم سے اپنے سواغیروں سے بے نیازکردے۔

(15)غصہ آنے کے وقت کی دُعا

اَعُوْذُ بِ اللّٰہ   مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْمِ    (صَحِیحُ البُخارِی ج۴  ص۱۳۱حدیث۶۱۱۵ )
ترجمہ             :               میں شیطان مردودسے اللّٰہ   تَعَالٰی  کی پناہ چاہتاہوں ۔

(16)علم میں اضافے کی دُعا 

رَّبِّ زِدْنِیْ عِلْمًا(۱۱۴)         (پ۱۶ ، طہ  :   ۱۱۴)
ترجمۂ کنزالایمان     :                    اے میرے رب مجھے علم زیادہ دے۔

(17)شعارِکفارکودیکھے یاآوازسنے تویہ دُعاپڑھے

  اَشْھَدُ اَنْ لَّآاِلٰہَ اِلَّا اللّٰہ   وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ 
اِلٰھًا وَّاحِدًا لَّا نَعْبُدُ اِلَّآ اِیَّاہُ
ترجمہ  :   میں گواہی دیتا ہوں کہ اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ     کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ یکتا ہے اس کا کوئی شریک نہیں ، وہ معبود یکتا ہے ہم صرف اسی کی عبادت کرتے ہیں ۔
  ملفوظات اعلیٰ حضرت میں ہے کہ مندروں کے گھنٹے اور سنکھ (ناقوس یعنی بڑی کوڑی جو مندروں میں بجائی جاتی ہے) کی آواز اور گرجا وغیرہ کی عمارت کو دیکھ کر بھی یہ دُعا پڑھے۔ (الملفوظ  حصہ دوم  ص۲۳۵)

(18) مصیبت زدہ کو دیکھ کرپڑھنے کی دُعا

 اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ عَافَانِیْ مِمَّاابْتَـلَاکَ بِہٖ وَفَضَّلَنِیْ
  عَلٰی کَثِیْرٍ مِّمَّنْ خَلَقَ تَفْضِیْلاً     (سُنَنُ التِّرْمِذِی ج۵  ص۲۷۲ حدیث  :   ۳۴۴۲) 
ترجمہ               : اللّٰہ   تَعَالٰی  کا شکر ہے جس نے مجھے اس مصیبت سے عافیت دی جس میں تجھے مبتلا کیا اور مجھے اپنی بہت سی مخلوق پرفضیلت دی۔
  جو شخص کسی بلا رسیدہ کو دیکھ کر یہ دُعا پڑھ لے گا اِنْ شَآءَ اللہ     عَزَّ وَجَلَّ   اس بلا سے محفوظ رہے گاَ۔ ہرطرح کے امراض وبلا میں مبتلا کو دیکھ کر یہ دُعا پڑھ سکتے ہیں ۔لیکن تین قسم کی بیماریوں میں مبتلا کو دیکھ کر یہ دُعا نہ پڑھی جائے اس لیے کہ منقول ہے کہ تین بیماریوں کو مکروہ نہ رکھو  :
(1)  زکام کہ اس کی وجہ سے بہت سی بیماریوں کی جڑ کٹ جاتی ہے۔
(2) کھجلی کہ اس سے امراضِ جلدیہ اور جذام وغیرہ کا انسداد ہو جاتا ہے۔
(3) آشوبِ چشم نابینائی کو دفع کرتا ہے۔ (ملفوظات اعلٰی حضرت ، حصّہ اول، ص۷۸، ملخصاً)
(اس دُعا کو پڑھتے وقت اس بات کا خیال رکھیں کہ مصیبت زدہ تک آواز نہ پہنچے کیونکہ اس سے اس کی دل شکنی ہوسکتی ہے۔)

(19)مرغ کی بانگ سن کر پڑھنے کی دُعا

اَللّٰھُمَّ اِنِیْ اَسْئَلُکَ مِنْ فَضْلِکَ
(صَحِیحُ البُخارِی  ج۲ ص۴۰۵حدیث۳۳۰۳ ماخوذًا)
ترجمہ                :   یا الٰہی!    عَزَّ وَجَلَّ   میں تجھ سے تیرے فضل کا سوال کرتا ہوں ۔
مُرغ رحمت کا فرشتہ دیکھ کر بولتا ہے، اس وقت کی دُعا پر فرشتے کے اٰمین کہنے کی امید ہے۔          (مراٰۃالمناجیح  ج۴  ص۳۲)

(20)بارش کی زیادتی کے وقت کی دُعا

اَللّٰھُمَّ حَوَالَیْنَا وَلَا عَلَیْنَا اَللّٰھُمَّ عَلَی الاٰکَامِ 
وَالظِّرَابِ وَبُطُوْنِ الْاَوْدِیَۃِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ              (صَحِیحُ البُخارِی ج۱ ص۳۴۸حدیث۱۰۱۴)
ترجمہ     :     اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ     ہمارے اردگردبرسااورہم پرنہ برسا، اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ    ٹیلوں پراور پہاڑیوں پر اوروادیوں پر اور درخت اگنے کے مقامات پربرسا۔ (یعنی جہاں جانی و مالی نقصان ہونے کا اندیشہ نہ ہو)

(21)آندھی کے وقت کی دُعا

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَسْأَلُکَ خَیْرَ ھَا وَخَیْرَ مَا فِیْھَا
وَخَیْرَ مَا اُرْسِلَتْ بِہٖ وَاَعُوْذُبِکَ
مِنْ شَرِّھَا وَشَرِّمَا فِیْھَا وَشَرِّمَا اُرْسِلَتْ بِہٖ
(صَحِیح مُسلِم  ص۴۴۶حدیث۸۹۹)
ترجمہ  :   یا الٰہی!  عَزَّ وَجَلَّ    میں تجھ سے اس (یعنی آندھی) کی اور جو کچھ اس میں ہے اور جس کے ساتھ یہ بھیجی گئی ہے، اس کی بھلائی کا سوال کرتا ہوں اور میں تیری پناہ مانگتا ہوں اس (آندھی ) کے شر سے اور اس چیز کے شر سے جو اس میں ہے اور اس کے شر سے جس کے ساتھ یہ بھیجی گئی ہے۔

(22) ستارہ ٹوٹتا دیکھتے وقت کی دُعا

مَاشَآءَاللّٰہ   لَاقُوَّۃَ اِلَّا بِ اللّٰہ  
(عَمَلُ الْیَوْمِ وَاللَّیْلَۃِ  ص۱۹۸حدیث۶۵۳)
ترجمہ  :   جو اللّٰہ    تَعَالٰی  چاہے، کوئی قوت نہیں مگر اللّٰہ      تَعَالٰی  کی مدد سے۔

(23)بازار میں داخل ہوتے وقت کی دُعا

لَآ اِلٰہَ اِلَّا  اللّٰہ   وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہٗ لَہُ الْمُلْکُ
وَلَہُ الْحَمْدُ یُحْیِیْ وَیُمِیْتُ وَھُوَ حَيٌّ لَّا یَمُوْتُ
بِیَدِہِ الْخَیْرُ وَھُوَ عَلٰی کُلِّ شَیْئٍ قَدِیْرٌ
(سُنَنُ التِّرْمِذِی  ج۵ ص۲۷۱حدیث ۳۴۳۹)
ترجمہ  :    اللّٰہ کے سوا کوئی معبود نہیں ، وہ اکیلا ہے، اس کا کوئی شریک نہیں ، اسی  کے لیے ہے بادشاہی اور اسی کے لئے حمد ہے، وہی زندہ کرتا اور مارتا ہے وہ زندہ ہے اس کوہرگز موت نہیں آئیگی، تمام بھلائیاں اسی کے دست قدرت میں ہیں اور وہ ہر چیز پر قادر ہے ۔
اللّٰہ   تَعَالٰی  اس (دُعا کے پڑھنے والے )کے لئے دس لاکھ نیکیاں لکھتا ہے اور اس کے دس لاکھ گناہ مٹاتا ہے اور اس کے دس لاکھ درجے بلند کرتا ہے اور اس کے لئے جنت میں گھر بناتا ہے ۔ (مراٰۃ المناجیح  ج۴  ص۳۹) 

(24)بازار میں نقصان نہ ہو بلکہ فائدہ ہو

بازار جائیں تو یہ دُعا پڑھیں ۔ 
بِسْمِ  اللّٰہ   اَللّٰھُمَّ اِنِیْ اَسْئَلُکَ خَیْرَ ھٰذِہِ السُّوْقِ
وَخَیْرَ مَا فِیْھَا وَاَعُوْذُبِکَ مِنْ شَرِّھَا وَشَرِّ مَا فِیْھَا 
اَللّٰھُمَّ اِنیْ اَعُوْذُبِکَ اَنْ اُصِیْبَ فِیْہَا یَمِیْنًا فَاجِرَۃً  اَوْصَفْقَۃً خَاسِرَۃً
(اَلْمُسْتَدْرَک لِلْحَاکمْ  ج۲ ص۲۳۲ حدیث۲۰۲۱)
اِس دُعا کی برکت سے  اِنْ شَآءَ  اللّٰہ   تَعَالٰی بازار میں خوب نفع ہو گا اور کوئی گھاٹا نہیں ہوگا اس دُعا کو حضور اکرم  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے پڑھا ہے ۔(جنّتی زیور ص۵۸۰)

(25)  شبِ قدرکی دُعا

اُمُّ المؤمنین حضرت سیدتنا عائشہ صدیقہ رَضِیَ  اللہ   تَعَالٰی عَنْہَا روایت فرماتی ہیں  :    میں نے اپنے سرتاج، صاحبِ معراج  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی خدمتِ بابرکت میں عرض کی  :   ’’یا رسول  اللہ   !  عَزَّ وَجَلَّ    و   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   اگر مجھے شبِ قدر کا علم ہوجائے توکیا پڑھوں ؟‘‘سرکارِ ابد قرار، شفیعِ روزِ شمار  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشاد فرمایا  :   ’’اِس طرح دُعا ما نگو  :   
اَللّٰھُمَّ اِنَّکَ عَفُوٌّکَرِیْمٌ تُحِبُّ الْعَفْوَ فَاعْفُ عَنِّیْ
ترجمہ  :    اے اللّٰہ!   عَزَّ وَجَلَّ    بیشک تو معاف فرمانے والا، درگزرفرمانے والا ہے اور معاف کرنے کو پسند فرماتا ہے لہٰذا مجھے معاف فرمادے۔
(سُنَنُ التِّرْمِذِی ج۵ ص۳۰۶حدیث۳۵۲۴)

(26)افطارکے وقت کی دُعا

اَللّٰھُمَّ لَکَ صُمْتُ وَعَلٰی رِزْقِکَ اَفْطَرْتُ
(سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد  ج۲ ص۴۴۷حدیث۲۳۵۸)
ترجمہ                :   اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ    میں نے تیرے لئے روزہ رکھااور تیرے ہی عطا کردہ رزق سے افطارکیا۔

(27)آبِ زم زم پیتے وقت کی دُعا

اَللّٰھُمَّ  اَسْأَلُکَ عِلْمًا نَّافِعًا وَّرِزْقًا
 وَّاسِعًاوَّ شِفَآئً مِّنْ کُلِّ دَآءٍ 
(اَلْمُسْتَدْرَک لِلْحَاکمْ   ج۲ ص۱۳۲حدیث۱۷۸۲)
ترجمہ                     :  اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ   میں تجھ سے علمِ نافع کااوررزق کی کشادگی کااورہر بیماری سے شفایابی کاسوال کرتاہوں ۔
سرکارِ مدینہ   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا  :   آب زم زم جس کام کے لئے پیا جائے(کارآمدہے)آپ اس کو پیتے وقت شفاء طلب کریں تو اللّٰہ    عَزَّ وَجَلَّ     شفاء عطا فرمائے گا، اور اگر پناہ مانگیں تواللّٰہ    عَزَّ وَجَلَّ     اسے پناہ عطافرمائے گا۔
(اَلْمُسْتَدْرَک لِلْحَاکمْ   ج۲ ص۱۳۲حدیث ۱۷۸۲) 

(29-28)نیالباس پہنتے وقت کی دودُعائیں 

(1) اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ کَسَانِیْ مَآ اُوَارِیْ بِہٖ عَوْرَتِیْ وَ اَتَجَمَّلُ بِہٖ فِیْ حَیَاتِیْ
(سُنَنُ التِّرْمِذِی ج۵ ص۳۲۷حدیث۳۵۷۱)
ترجمہ      :                    اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ   کا شکر ہے جس نے مجھے وہ کپڑاپہنایاجس سے میں اپنا ستر چھپاتا ہوں اورزندگی میں اس سے زینت حاصل کرتاہوں ۔
(2) اَللّٰھُمَّ لَکَ الْحَمْدُ اَنْتَ کَسَوْ تَنِیْہٖ 
اَسْأَلُکَ خَیْرَہٗ وَخَیْرَ مَا صُنِعَ لَہٗ وَاَعُوْذُ بِکَ 
مِنْ شرِّہٖ وَشَرِّ مَا صُنِعَ لَہٗ
(سُنَنُ التِّرْمِذِی ج۳  ص۲۹۷ حدیث۱۷۷۳)
  ترجمہ  :   اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ     تیراشکرہے تونے مجھے یہ کپڑاپہنایامیں تجھ سے اس کی بھلائی اورجس غرض کے لئے یہ بنایاگیاہے اس کی بھلائی مانگتاہوں اوراس کی بُرائی اورجس غرض کے لئے یہ بنایاگیاہے اس کی برائی سے تیری پناہ طلب کرتاہوں ۔

(30)تیل لگاتے وقت کی دُعا

بِسْمِ  اللّٰہ   الرَّحْمٰنِ الرَّ حِیْم ط
ترجمہ      :                اللّٰہ     عَزَّ وَجَلَّ      کے نام سے شروع جو بہت مہربان رحمت والا۔
سرکارمدینہ  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کافرمانِ عالی شان ہے  :   جوبغیربِسْمِ اللّٰہ پڑھے تیل لگائے تواس کے ساتھ سترشیطان تیل لگاتے ہیں ۔(عَمَلُ الْیَوْمِ وَاللَّیْلَۃِ ص۶۲حدیث۱۷۴)  

(31)لڑکے کے عقیقہ کی دُعا

اَللّٰھُمَّ ھٰذِہٖ عَقِیْقَۃُ اِبْنِیْ(یہاں پر لڑکے کا نام لیا جائے) دَمُھَابِدَمِہٖ 
وَلَحْمُھَا بِلَحْمِہٖ وَعَظْمُھَا بِعَظْمِہٖ وَجِلْدُھَا بِجِلْدِہٖ 
وَشَعْرُھَا بِشَعْرِہٖ اَللّٰھُمَّ اجْعَلْھَا فِدَآءً لِّاِ بْنِیْ 
مِنَ النَّارِ بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرُ
(دُعا ختم کرکے فوراً ذبح کردے)   (فتاویٰ رضویہ، ج۲۰، ص۵۸۵)
ترجمہ      :  اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ        یہ میرے فلاں بیٹے کا عقیقہ ہے ، اس کا خون اس کے خون، اس کا گوشت اس کے گوشت، اس کی ہڈّی اسکی ہڈّی، اس کا چمڑا اس کے چمڑے اور اس کے بال اس کے بال کے بدلے میں ہیں ۔اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ       اس کو میرے بیٹے کیلئے جہنَّم کی آگ سے فِدیہ بنادے۔اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ     کے نام سے ، اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ      سب سے بڑا ہے۔

 (32)لڑکی کے عقیقہ کی دُعا

اَللّٰھُمَّ ھٰذِہٖ عَقِیْقَۃُ بِنْتِیْ(یہاں پر لڑکی کا نام لیا جائے) دَمُھَابِدَمِہَا 
وَلَحْمُھَا بِلَحْمِہَا وَعَظْمُھَا بِعَظْمِہَا وَجِلْدُھَا 
بِجِلْدِہَا وَشَعْرُھَا بِشَعْرِہَا اَللّٰھُمَّ اجْعَلْھَا فِدَآئً لِّبِنْتِیْ 
مِنَ النَّارِ بِسْمِ اللّٰہِ اَللّٰہُ اَکْبَرُ
 (دُعا ختم کرکے فوراً ذبح کردے)   (فتاویٰ رضویہ، ج۲۰، ص۵۸۵)
ترجمہ  :   اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ       یہ میری فُلاں بیٹی کا عقیقہ ہے ، اس کا خون اس کے خون، اس کا گوشت اس کے گوشت، اس کی ہڈّی اسکی ہڈّی، اس کا چمڑااس کے چمڑے اور اس کے بال اس کے بال کے بدلے میں ہیں ۔اے اللّٰہ!  عَزَّ وَجَلَّ       اس کو میری بیٹی کیلئے جہنَّم کی آگ سے فِدیہ بنادے۔اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ     کے نام سے ، اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ      سب سے بڑا ہے۔ 

(33)سواری پراطمینان سے بیٹھ جانے پر دُعا

اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ سُبْحٰنَ الَّذِیْ سَخَّرَ لَنَا ھٰذَا وَمَاکُنَّا
لَہٗ مُقْرِنِیْنَ وَاِنَّآ اِلٰی رَبِّنَا لَمُنْقَلِبُوْنَ
(سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد ج۳ ص۴۹حدیث  :   ۲۶۰۲)
ترجمہ  :   اللّٰہ    تَعَالٰی  کا شکر ہے، پاکی ہے اسے جس نے اس سواری کوہمارے بس میں 
کردیا اوریہ ہمارے بوتے (طاقت)کی نہ تھی اوربیشک ہمیں اپنے رب کی طرف پلٹنا ہے۔  

(34)جب کوئی شگون دل میں کھٹکے اس وقت کی دُعا

 اَللّٰھُمَّ لَا یَأْ تِیْ بِالْحَسَنَاتِ اِلَّا اَنْتَ وَلَا یَدْفَعُ 
السَّیِّئَاتِ اِلَّا اَنْتَ وَلَاحَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِکَ 
(سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد ج۴ ص۲۵حدیث۳۹۱۹)
ترجمہ    :      اے اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ         تو ہی بھلائی عطا فرماتا ہے اور تو ہی برائی دور کرتا ہے اور گناہ سے بچنے کی طاقت اور نیکی کرنے کی قوت تیری ہی مدد سے ہے۔ 
بدشگونی کی اسلام میں کوئی حقیقت نہیں ہے۔ مثلاً بعض لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ اگر ان کے سامنے سے کالی بلی راستہ کاٹ کر گزر جائے تو کہتے ہیں کہ ہمارے لئے برا ہوا ، ہم جس مقصد کے لئے جا رہے تھے وہ پورا نہ ہوگا لہٰذا واپس گھر لوٹ جاتے ہیں اور دوبارہ پھر جس مقصد کے لئے گھر سے نکلے تھے اس کام کے لئے روانہ ہوتے ہیں ۔یاد رہے کہ اسلام میں ایسے توہّمات (وہموں ) اور بدشگونیوں کی کوئی حقیقت نہیں ہے ، ان سے اجتناب ضروری ہے ، اگر دل میں کبھی ایسی بات کھٹکے تو یہ دُعا پڑھے کہ اس دُعا میں مسلمانوں کو تعلیم دی گئی ہے کہ مؤثر حقیقی اللّٰہ   تَعَالٰی  ہے۔ وہ جو چاہتا ہے وہی ہوتا ہے یہی بات اگر بندۂ مؤمن ہمیشہ اپنے پیشِ نظر رکھے تو تمام توہمات اور بدشگونیوں سے چھٹکار ا ہو جائے۔ اِنْ  شَآءَ اللہ    عَزَّ وَجَلَّ    

(36-35)نظرِ بد لگنے پر پڑھے

(1) وَ اِنْ یَّكَادُ الَّذِیْنَ كَفَرُوْا لَیُزْلِقُوْنَكَ بِاَبْصَارِهِمْ لَمَّا سَمِعُوا الذِّكْرَ وَ یَقُوْلُوْنَ اِنَّهٗ لَمَجْنُوْنٌۘ(۵۱) 
(پ۲۹ القلم  :   ۵۱)
ترجَمۂ کنزالایمان  :   اور ضرور کافر تو ایسے معلوم ہوتے ہیں کہ گویا اپنی بدنظر لگا کر تمہیں گرا دیں گے، جب قرآن سنتے ہیں اور کہتے ہیں یہ ضرور عقل سے دور ہیں ۔
یہ آیت نظر بد سے بچنے کے لیے اکسیر ہے۔      ( نور العرفان ص۹۷۱)
حضرتِ سیِّدُناحسن    رَضِیَ  اللہ   تَعَالٰی عَنْہُ   نے فرمایا  :   جس کونظر لگے اس پر یہ آیت پڑھ کر دم کردی جائے۔ (خَزَائِنُ الْعِرْفَان ص۱۰۱۹)
(2)اَللّٰھُمَّ اَذْھِبْ عَنْہُ حَرَّھَا وَبَرْدَھَا وَوَصَبَھَا    (اَلْمُسْتَدْرَک لِلْحَاکمْ  ج۵، ص۳۰۵حدیث  :    ۷۵۷۵)
  ترجمہ                  :                   ا ے اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ        اس(نظربد)کی گرمی ، سردی اورمصیبت اس سے دور کر دے ۔

(37)جل جانے پر پڑھنے کی دُعا

اَذْھِبِ الْبَأْسَ رَبَّ النَّاسِ ط اِشْفِ اَنْتَ الشَّافِیْ لَاشَافِیْ اِلَّااَنْتَ
(سُنَنُ الْکُبْریٰ لِلنَّسَائی ج۶ ص۲۵۴حدیث۱۰۸۶۴)
ترجمہ               : اے تمام لوگوں کے رب!  عَزَّ وَجَلَّ      تکلیف دور فرما ، شِفا دے تو ہی شفا دینے والا ہے تیرے سوا کوئی شفا دینے والا نہیں ۔

(38)زہریلے جانوروں سے محفوظ رہنے کی دُعا

  نماز فجر اورنماز مغرب کے بعد ہر روز تین بار یہ دُعا پڑھے اول وآخر تین تین بار درود شریف پڑھ لے۔
اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّامَّاتِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ
ترجمہ             :   میں اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ      کے پورے اور کامل کلمات کے ساتھ مخلوق کے شر سے پناہ لیتا ہوں ۔(یہاں مخلوق سے مراد وہ مخلوق ہے جس سے شر ہوسکے) پھر یہ پڑھے  :    
یہ دُعا سفر و حضر میں ہمیشہ ہی صبح شام پڑھا کیجئے، زہریلی چیزوں سے محفوظ رہیں گے، بہت مجرَّب ہے۔ (مراٰۃ  ج۴  ص۳۵)
سَلٰمٌ عَلٰى نُوْحٍ فِی الْعٰلَمِیْنَ(۷۹)  ( پ ۲۳  الصفت  :    ۷۹)
ترجَمۂ کنزالایمان                :        نوح پر سلام ہو جہان والوں میں ۔
خدا      عَزَّ وَجَلَّ    نے چاہا تو زہر یلے جانوروں سانپ بچھو وغیرہ سے محفوظ رہے گا۔ نہایت مجرب ہے ۔( اسلامی زندگی  ص۱۲۸)

(39)کسی قوم سے خطرے کے وقت کی دُعا

اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَجْعَلُکَ فِیْ نُحُوْرِھِمْ 
وَ نَعُوْذُبِکَ مِنْ شُرُوْرِھِمْ 
(سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد ج۲ ص۱۲۷حدیث۱۵۳۷) 
ترجمہ    :       اے اللّٰہ     عَزَّ وَجَلَّ       ہم تجھے دشمنوں کے مقابل کرتے ہیں اور ان کی شرارتوں سے تیری پناہ چاہتے ہیں ۔

(40)سخت خطرے کے وقت کی دُعا

 اَللّٰھُمَّ اسْتُرْ عَوْرَاتِنَا وَاٰمِنْ رَوْعَا تِنَا
(مُسْنَدْ اِمَام اَحْمَدْبن حَنْبَل ج۴ ص۸حدیث۱۰۹۹۶)
ترجمہ           :    الٰہی!  عَزَّ وَجَلَّ    ہماری پردہ داری فرما اور ہماری گھبراہٹ کو بے خوفی و اطمینان سے بدل دے۔

(41)زبان کی لکنت کی دُعا

رَبِّ اشْرَحْ لِیْ صَدْرِیْۙ(۲۵) وَ یَسِّرْ لِیْۤ اَمْرِیْۙ(۲۶) وَ احْلُلْ عُقْدَةً مِّنْ لِّسَانِیْۙ(۲۷) یَفْقَهُوْا قَوْلِیْ۪(۲۸)
(پ۱۶ طٰہٰ  :   ۲۵تا۲۸)
ترجَمۂ کنزالایمان    :      اے میرے  رب  میرے لئے میرا سینہ کھول دے اور میرے لئے میرا کام آسان کر اور میری زبان کی گرہ کھول دے کہ وہ میری بات سمجھیں ۔  

(42)کفرو فقرسے پناہ کی دُعا

اَللّٰھُمَّ اِنِّیْٓ اَعُوْذُبِکَ مِنَ الْکُفْرِ وَالْفَقْرِوَعَذَابِ الْقَبْرِ
( سُنَنُ النَّسَائی ص۲۳۱حدیث۱۳۴۴)
ترجمہ  :                اے اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ      میں کفر، فقراور عذاب قبر سے تیری پناہ چاہتاہوں ۔

(44-43)عیادت کرتے وقت کی دو دُعائیں 

     (1)  لَابَأْسَ طَھُوْرٌ  اِنْ شَآءَ  اللّٰہ  
     (صَحِیحُ البُخارِی ج۲ ص۵۰۵ حدیث۳۶۱۶  )
ترجمہ  :   کوئی حرج کی بات نہیں  اِنْ شَآءَ  عَزَّ وَجَلَّ       یہ مرض گناہوں سے پاک کرنے والا ہے ۔
(2)                      اَسْأَلُ  اللّٰہ   الْعَظِیْمَ رَبَّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ اَنْ یَّشْفِیَکَ
(سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد  ج۳، ص۲۵۱ حدیث۳۱۰۶)
ترجمہ  :                  میں عظمت والے سے سوال کرتا ہوں جو عرش عظیم کا مالک ہے کہ وہ تجھے شفا دے۔

(45)مصیبت کے وقت کی دُعا

اِنَّا لِلّٰهِ وَ اِنَّاۤ اِلَیْهِ رٰجِعُوْنَؕ(۱۵۶)  اَللّٰھُمَّ أْجُرْنِیْ
 فِیْ مُصِیْبَتِیْ وَاَخْلِفْ لِیْ خَیْرًا مِّنْھَا
(صَحِیح مُسلِم  ص۴۵۷حدیث۹۱۸)
ترجمہ  :   بے شک ہم اللّٰہ    تَعَالٰی  کے ہیں اور بے شک ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں ، اے اللّٰہ     عَزَّ وَجَلَّ      میری مصیبت میں مجھے اجر دے اور مجھے اس سے بہتر عطا فرما۔

(46)تعزیت کرتے وقت کی دُعا

اِنَّ لِلّٰہِ مَااَخَذَ وَلَہُ مَااَعْطٰی وَکُلٌّ عِنْدَہٗ
بِاَجَلٍ مُّسَمًّی فَلْتَصْبِرْ وَلْتَحْتَسِبْ
(صَحِیحُ البُخارِی  ج۱ ص۴۳۴حدیث۱۲۸۴ )
ترجمہ  :   بے شک اللّٰہ    تَعَالٰی  ہی کا ہے جو اس نے لے لیا اور جو کچھ اس نے دیا ہے اورہر چیز کی اس کی بارگاہ میں میعاد مقرر ہے پس چاہیئے کہ تُو صبر کرے اور ثواب کی امید رکھے۔

(47)کفن پر لکھنے کی دُعائیں 

جو یہ دُعا میت کے کفن پر لکھے اللّٰہ    تَعَالٰی  قیامت تک اس سے عذاب اٹھالے۔ وہ دعُا یہ ہے  :    
اَللّٰھُمَّ اِنِّیْ اَسْأَلُکَ یَا عَالِمَ السِّرِّ یَا عَظِیْمَ الْخَطَرِ 
یَاخَالِقَ الْبَشَرِ یَامُوْقِعَ الظَفَرِ یَامَعْرُوْفَ الْاَ ثْرِ یَاذَا
الطَّوْلِ وَالْمَنِّ یَاکَاشِفَ الضَّرِّ وَالْمِحَنِ یَااِلٰہَ الْاَوَّلِیْنَ
وَالْاٰخِرِیْنَ فَرِّجْ عَنِّیْ ھُمُوْمِیْ وَاکْشِفْ عَنِّیْ غُمُوْمِیْ
وَصَلِّ اَللّٰھُمَّ عَلٰی سَیِّدِنَا مُحَمَّدٍ وَّسَلِّمْ۔
جو یہ دُعاکسی پرچہ پر لکھ کر سینہ پر کفن کے نیچے رکھ دے اسے عذاب قبر نہ ہو نہ مُنکَر نکیر نظرآئیں اور وہ دُعا یہ ہے  :    
 لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَاللّٰہُ اَکْبَرُ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَحْدَہٗ لَاشَرِیْکَ 
 لَہٗ لَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ لَہٗ الْمُلْکُ وَلَہُ الْحَمْدُلَا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ
 وَلَا حَوْلَ وَلَا قُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِیِّ الْعَظِیْمِ
(فتاوی رضویہ مُخرجہ  ج۹  ص۱۰۸ ، ۱۱۰ )
مدنی پھول  :    بہتر یہ ہے کہ یہ پرچہ (بلکہ عہد نامہ اورشجرہ وغیرہ )میت کے منہ کے سامنے قبلہ کی جانب (قبر کی اندرونی دیوار میں )طاق کھود کر اس میں رکھیں ۔ (بہارشریعت  ج۱  حصہ۴  ص۸۴۸)
مدنی مشورہ  :    کچھ پرچے اپنے پاس رکھ لیجئے اورمسلمانوں کی فوتگی کے مواقع پر پیش کر کے ثواب کمائیے نیز کفن فروشوں اورتجہیز وتکفین کرنے والے سماجی اداروں کو بھی پیش کیجئے کہ وہ ہر مسلمان کیلئے کفن کے ساتھ ایک پرچہ فی سبیل  اللہ    دے دیا کریں ۔  

(48)دُعابرائے روشنی چشم

آیۃ الکرسی ہر نماز کے بعد ایک بار پڑھی جائے اورنماز پنجگانہ کی پابندی کرے جن دنوں میں عورت کو نماز کا حکم نہیں ان میں بھی پانچوں نماز کے وقت آیۃ الکرسی اس نیت سے کہ اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ        کی تعریف ہے نہ اس نیت سے کہ کلام اللّٰہ 
ہے پڑھ لے اورجب اس کلمہ پر پہونچے  وَلَا یئودُہٗ حِفْظُھُمَا دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کے پورے آنکھوں پر رکھ کر اس کلمہ کو گیارہ بار کہے پھر دونوں ہاتھوں کی انگلیوں پر دم کر کے آنکھوں پرپھیرلے ۔

(49)فرض نماز کے بعد کی دُعائیں 

ہرنمازکے بعدپیشانی یعنی سرکے اگلے حصے پرہاتھ رکھ کرپڑھے۔
 بِسْمِ  اللّٰہ   الَّذِیْ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَ الرَّحْمٰنُ الرَّحِیْمُ
اَللّٰھُمَّ اَذْھِبْ عَنِّی الْھَمَّ وَالْحُزْنَ
(مَجْمَعُ الزَّوَائِد  ج۱۰ ص۱۴۴حدیث۱۶۹۷۱)اور ہاتھ کھینچ کر ماتھے تک لائے۔(بہارشریعت ج اولحصہ سوم ص۵۳۹)
ترجمہ  :   اللّٰہ     عَزَّ وَجَلَّ       کے نام سے جس کے سواکوئی معبودنہیں ، وہ رحمن ورحیم ہے، اے اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ       مجھ سے غم ورنج کودورکردے۔
 اَللّٰھُمَّ اَعِنِّیْ عَلٰی ذِکْرِکَ وَ شُکْرِکَ وَ حُسْنِ عِبَادَ تِکَ      (سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد  ج۲ ص۱۲۳حدیث۱۵۲۲)
ترجمہ       :                      اے اللّٰہ    عَزَّ وَجَلَّ       تو اپنے ذکر و شکر اور حسنِ عبادت پر میری مدد فرما۔
اَللّٰھُمَّ اَنْتَ السَّلَامُ وَمِنْکَ السَّلَامُ تَبَارَکْتَ
یَا ذَاالْجَلَالِ وَالْاِکْرَامِ
(صَحِیح مُسلِم   ص۲۹۸ حدیث ۵۹۲)
 ترجمہ              :                 اے اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ         تو سلامتی دینے والاہے اور تیری ہی طرف سے سلامتی ہے تو برکت والا ہے اے جلال و بزرگی والے۔



















































Post a Comment

0 Comments