Faizan-e-Isaal-e-Sawab فیضانِ ایصالِ ثواب

فیضانِ ایصالِ ثواب

نفاق و نار سے نَجات 

حضرتِ سَیِّدُنا امام سخاوِی رَحْمَۃُ  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ نَقل فرماتے ہیں  :    سرکارِ دو عالَم       صَلَّی  اللہ    تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ     نے ارشاد فرمایا  :    ’’جس نے مجھ پر ایک باردُرُودِپاک بھیجا اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ    اُس پر دس رَحمتیں نازِل فرماتا ہے اور جو مجھ پر دس بار دُرُودِ پاک بھیجے اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ     اُس پر سو رَحمتیں نازِل فرماتا ہے اور جو مجھ پر سو بار دُرُودِ پاک بھیجے اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ    اُس کی دونوں آنکھوں کے درمیان لکھ دیتا ہے کہ یہ بندہ نِفاق اور دوزخ کی آگ سے بَری ہے اور قِیامَت کے دن اُس کوشہیدوں کیساتھ رکھے گا۔ ‘‘                 
(اَلْقَوْلُ الْبَدِیع ص ۲۳۳ مؤسسۃ الریان بیروت )
ہے سب دعاؤں سے بڑھ کر دعا دُرُود و سلام
کہ دَفع کرتا ہے ہر اِک بلا دُرُود و سلام
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !             صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جن کے والدین یا ان میں سے کوئی ایک فوت ہوگیا ہو تو ان کو چاہئے کہ ان کی طرف سے غفلت نہ کرے، ان کی قبروں پر بھی حاضری دیتا رہے اور ایصالِ ثواب بھی کرتا رہے۔ اِس ضِمْن میں سلطان مدینہ  صَلَّی  اللہ    تَعَالٰی عَلَیْہِ 
وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے 5فرامینِ رحمت نشان مُلاحَظہ فرمائیں ؛

(1)مقبول حج کا ثواب

جوبہ نیت ثواب اپنے والدین دونوں یا ایک کی قبر کی زیارت کرے، حج مقبول کے برابر ثواب پائے اور جو بکثرت ان کی قبر کی زیارت کرتا ہو، فرشتے اس کی قَبْر کی (یعنی جب یہ فوت ہوگا) زِیارت کو آئیں ۔    (کَنْزُ الْعُمَّال ج۱۶ص۲۰۰ حدیث۴۵۵۳۶) 
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !           صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

(2) دس حج کا ثواب

جو اپنی ماں یا باپ کی طرف سے حج کرے ان کی (یعنی ماں یا باپ کی) طرف سے حج ادا ہوجائے اسے (یعنی حج کرنے والے کو) مزید دس حج کا ثواب ملے۔ (دارِقُطنی ج۲  ص۳۲۹  حدیث۲۵۸۷ ) 
سُبحٰن اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ   ! جب کبھی نفلی حج کی سعادت حاصل ہوتو فوت شدہ ماں یا باپ کی نیت کرلیں تاکہ ان کو بھی حج کا ثواب ملے ، آپ کا بھی حج ہوجائے بلکہ مزید دس حج کا ثواب ہاتھ آئے۔ اگر ماں یا والدمیں سے کوئی اس حال میں فوت ہوگیا کہ ان پر حج فرض ہو چکنے کے باوجود وہ نہ کرپائے تھے تو اب اولاد کو حج بدل کا شرف حاصل کرنا چاہئے۔حج بدل کے تفصیلی احکام کے لئے ’’رفیقُ الْحَرَمَین‘‘(مطبوعہ مکتبۃ المدینہ ) کا مطالعہ فرمائیں ۔

(3)والدین کی طرف سے خیرات

’’ جب تم میں سے کوئی کچھ نَفْل خیرات کرے تو چاہئے کہ اسے اپنے ماں باپ کی طرف سے کرے کہ اس کا ثواب انہیں ملیگا اور اس کے (یعنی خیرات کرنے والے کے)  ثواب میں کوئی کمی بھی نہیں آئے گی۔‘‘ (شُعَبُ الْاِیْمَان  ج۶ ص۲۰۵ حدیث۷۹۱۱) 
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !          صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد

(4) روزی میں بے بَرَکتی کی وجہ 

’’ بندہ جب ماں باپ کیلئے دعا ترک کردیتا ہے اس کا رِزْق قَطْع ہوجاتا ہے۔(کَنْزُ الْعُمَّال ج۱۶ ص۲۰۱ حدیث۴۵۵۴۸) 

(5)جُمُعہ کو زیارتِ قبر کی فضیلت

جو شخص جمعہ کے روز اپنے والدین یاان میں سے کسی ایک کی قبر کی زیارت کرے اور اس کے پاس  سورہ یٰسین پڑھے بخش دیا جائے۔(ابْن عدّی فِی الْکَامِل ج۶ ص۲۶۰) 
لاج رکھ لے گنہگاروں کی نام رحمن ہے تِرا یارب!
میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!         اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ   کی رحمت بہت بڑی ہے جو مسلمان دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں ان کیلئے بھی اس نے اپنے فضل و کرم کے دروازے کھلے ہی رکھے ہیں ۔ اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    کی رحمت بے پایاں سے متعلِّق ایک روایت پڑھئے اور جھومئے ! 

کفن پھٹ گئے 

اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    کے نبی حضرت سیِّدُ نا اَرمیاء علٰی نبیناوعلیہ الصلٰوۃ والسلام کچھ ایسی قبروں کے پاس سے گزرے جن میں عذاب ہورہا تھا ۔ ایک سال بعد جب پھر وہیں سے گزر ہوا تو عذاب ختْم ہوچکا تھا۔ انہوں نے بارگاہِ خداوندی   عَزَّ وَجَلَّ    میں عرض کی ، یا اللّٰہ  عَزَّ وَجَلَّ   ! کیا وجہ ہے کہ پہلے ان کو عذاب ہورہا تھا اب ختْم ہوگیا؟ آواز آئی، ’’اے ارمیاء ! ان کے کفن پھٹ گئے، بال بکھر گئے اور قبریں مِٹ گئیں تو میں نے ان پر رحم کیا اور ایسے لوگوں پر میں رحم کیا ہی کرتا ہوں ۔‘‘      (شَرحُ الصُّدُوْرص۳۱۳) 
اللّٰہ کی رحمت سے تو جنت ہی ملے گی اے کاش ! محلے میں جگہ ان کے ملی ہو
صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب !             صلَّی اللّٰہُ تعالٰی علٰی محمَّد



Faizan-e-Isaal-e-Sawab فیضانِ ایصالِ ثواب
Faizan-e-Isaal-e-Sawab فیضانِ ایصالِ ثواب


Post a Comment

0 Comments