Sub-he-Baharam صُبحِ بَہاراں Shab-e-Qadar Se Bhi Afzal Raat شبِ قَدْر سے بھی افضل رات

      صُبحِ بَہاراں 

خا تَمُ المُر سَلین، رَحمۃٌ  لِّلْعٰلمین ، شفیعُ الْمُذْنِبیْنِ، انیسُ الْغَرِیبین، سِراجُ السَّالِکین، محبوبِ ربُّ الْعٰلمین، جنابِ صادق و
 اَمین      صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  قرارِ ہر قلبِ مَحزُون و غمگین بن کر۱۲ربیعُ النُّورشریف کو صبحِ صادِق کے وَقْت جہاں میں تشریف لائے اور آ کر بے سہاروں ، غم کے ماروں ، دُکھیاروں ، دلفِگاروں اور دَر دَر کی ٹھوکریں کھانے والے بے چاروں کی شامِ غریباں کو’’ صبحِ بہاراں ‘‘ بنادیا۔   ؎
مسلمانو! صبحِ بہاراں مبارَک
وہ برساتے اَنوار سرکار آئے                     صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ

    مُعْجِزات 

Sub-he-Baharam صُبحِ بَہاراں Shab-e-Qadar Se Bhi Afzal Raat شبِ قَدْر سے بھی افضل رات
Sub-he-Baharam صُبحِ بَہاراں Shab-e-Qadar Se Bhi Afzal Raat شبِ قَدْر سے بھی افضل رات



۱۲ربیعُ النُّور شریف کو اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    کے نو ر  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی دنیا میں جلوہ گَری ہوتے ہی کُفر و ظُلمت کے بادَل چھٹ گئے ، شاہِ ایران’’ کِسر یٰ ‘‘ کے مَحَل پر زلزلہ آیا، چودہ کُنُگرے گر گئے ۔ ایران کاجو آتَش کَدہ ایک ہزار سال سے شُعلہ زَن تھا وہ بُجھ گیا ، دریائے ساوَہ خشک ہو گیا ، کعبے کو وَجْد آ گیا اور بُت سَر کے بَل گر پڑے۔   ؎
تیری  آمد تھی کہ  بیتُ اللّٰہ  مُجر ے  کو  جُھکا
تیری ہَیبت تھی کہ ہر بُت تھر تھر ا کر گِر گیا
     تاجدارِ رسالت   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  جہاں میں فضل و رَحمت بن کر تشریف لائے اور یقینا اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    کی رَحْمت کے نُزُول کا دن خوشی و مسرَّت کا دن ہوتا ہے۔چُنانچِہ اللّٰہ تبارَک وَ  تَعَالٰی  ارشاد فرماتا ہے ، 
قُلْ بِفَضْلِ اللّٰهِ وَ بِرَحْمَتِهٖ فَبِذٰلِكَ فَلْیَفْرَحُوْاؕ-هُوَ خَیْرٌ مِّمَّا یَجْمَعُوْنَ(۵۸)   (پ ۱۱یونس  :    ۵۸)
ترجَمۂ کنزُا لْایمان       :تم فرماؤ اللّٰہ ( عَزَّ وَجَلَّ  )                     ہی کے فَضل اور اِسی کی رحمت اور اُسی پر چاہئے کہ خوشی کریں ۔وہ ان کے سب دَھن دولت سے بہتر ہے۔
      اللّٰہُ اکبر ! رَحمتِ خداوندی پر خوشی منانے کا قراٰنِ کریم حُکم دے رہا ہے۔ اور کیا ہمارے پیارے آقا   
صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  سے بڑھ کر بھی کوئی اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    کی رَحْمت ہے؟دیکھئے مقدَّس قراٰن میں صاف صاف اعلان ہے۔
وَ مَاۤ اَرْسَلْنٰكَ اِلَّا رَحْمَةً لِّلْعٰلَمِیْنَ(۱۰۷) (پ ۱۷ الانبیاء: ۱۰۸)
ترجَمۂ کنزالایمان     :                 اور ہم نے تمھیں نہ بھیجا مگر رَحْمت سارے جہان کیلئے ۔

شبِ قَدْر سے بھی افضل رات

حضرتِ سَیِّدُناشیخ عبد الحق مُحَدِّث دہلوی علیہ رَحْمۃُ اللّٰہِ القوی فرماتے ہیں ، ’’ بے شک سرورِ عالم  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی شبِ ولادت شبِ قَدْر سے بھی افضل ہے کیونکہ شبِ ولادت سرکارِ مَدینہ  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے اس دنیا میں جلوہ گر ہونے کی رات ہے جبکہ لَیْلَۃُ الْقَدْر سرکار  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کو عطا کردہ شب ہے اور جورات ظُہُورِ ذاتِ سرورِ کائنات  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی وجہ سے مُشَرَّف ہو وہ اُس رات سے 
زِیادہ شَرَف و عزّت والی ہے جو ملائکہ کے نُزُول کی بِناء پر مشرَّف ہے۔  ( مَا ثَبَتََ بِا لسُّنّۃ ص۷۳ باب المدینہ کراچی)


جشنِ وِلادت منانے کا ثواب

    شیخ عبدُالحقّ مُحَدِّ ث دِہلوی علیہ رحمۃ القوی فرماتے ہیں ، سرکار مَدینہ صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ولادت کی رات خوشی منانے والوں کی جَزاء یہ ہے کہ اللّٰہ   تَعَالٰی  انہیں فضل و کرم سے جَنَّاتُ النَّعِیم میں داخِل فرمائے گا۔ مسلمان ہمیشہ سے محفِلِ میلاد مُنعَقِد کرتے آئے ہیں اور وِلادت کی خوشی میں دعوتیں دیتے ، کھانے پکواتے اور خوب صَدَقہ وخیرات دیتے آئے ہیں ۔ خوب خوشی کا اِظہار کرتے اور دل کھول کر خرچ کرتے ہیں نیز آپ  صَلَّی  اللہ    تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ    کی وِلادتِ با سعادت کے ذِکْر کا اِہتِمام کر تے ہیں اور اپنے مکانوں کوسَجاتے ہیں اور ان تمام اَفعالِ حَسَنہ کی بَرَکت سے ان لوگوں پر اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ     کی رَحمتوں کا نُزُول ہو تا ہے۔‘‘
    ( مَا ثَبَتَ بِا لسُّنَّۃ ص ۷۴ مرکز الاولیاء لاہور)
محبوبِ ربِّ اکبر تشریف لارہے ہیں
   آج اَنبیا کے سَرور تشریف لا رہے ہیں
کیوں ہے فَضا مُعطَّر! کیوں روشنی ہے گھر گھر اچّھا! حبیبِ داوَر تشریف لا رہے ہیں
عیدوں کی عید آئی رَحمت خدا کی لائی
جُود و سخا کے پیکر تشریف لا رہے ہیں
حُوریں لگیں ترانے نعتوں کے گُنگُنانے
حُور و مَلک کے افسر تشریف لا رہے ہیں
       اے بے نواؤ آؤ، آؤ گداؤ آؤ 
  وہ آمنہ کے گھر پر تشریف لا رہے ہیں
عطّارؔ اب خوشی سے پھولا نہیں سماتا
دنیا میں اس کے سرور تشریف لا رہے ہیں

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ماہِ ربیع النور شریف میں خوب اجتماعِ ذکر ونعت کیجئے ۔اس ماہ میں درودِ پاک کی خوب کثرت فرمائیے۔ خوب خوب نوافِل پڑھ کر اوردیگر نیک کام کر کے آقائے مدینہ، قرار قلب وسینہ   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی بارگاہ بے کس پناہ میں ایصالِ ثواب کیجئے۔











Post a Comment

0 Comments