حضرتِ سیِّدَتُنا حوا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حق مہر: Hazrat Sayedtuna Hawwa Ka Haq-e-Mahar

حضرتِ سیِّدَتُنا حوا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حق مہر:


    حضرتِ سیِّدُنا وہب بن منَبِّہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں:''جب اللہ عَزَّوَجَلَّ نے حضرتِ سیِّدُنا آدم صفی اللہ علیہ الصلٰوۃ و السلام کو پیدا فرمایا اور ان میں روح پھونکی اور انہوں نے اپنی نگاہیں کھولیں تو جنت کے دروازے پر یہ لکھا ہوا دیکھا ،'' لَآ اِلٰہَ اِلَّا اللہُ مُحَمَّدٌ رَّسُوْلُ اللہ۔'' 
تو عرض کی :''یااللہ عَزَّوَجَلَّ !کیا تو نے کسی ایسی ہستی کو بھی پیدا فرمایاہے جو تیرے نزدیک مجھ سے بھی زیادہ

معزز ہے ؟''تو اللہ عَزَّوَجَلَّ کی جانب سے جواب ملا:''ہاں !وہ تیری اولادمیں سے ایک نبی ہے ۔'' پھر جب اللہ عَزَّوَجَلَّ نے حضرت سیِّدَتُنا اماں حوا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو پیدا فرماکرحضرتِ سیِّدُنا آدم علیہ  الصلٰوۃوالسلام میں شہوت رکھی اور آپ علیہ الصلٰوۃ و السلام نے ان سے نکاح کی خواہش کی تو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ارشاد فرمایا:''اس کا حق مہر ادا کرو۔'' آپ علیہ الصلٰوۃ و السلام نے عرض کی :''اس کا حق مہر کیاہے ؟ ''اللہ عَزَّوَجَلَّ نے ارشاد فرمایا:''اس نام والے پر سو مرتبہ درودِ پاک بھیجو ۔ ''عرض کی :''یااللہ عَزَّوَجَلَّ !اگر میں ایسا کروں تو کیا تومیرا نکاح اس سے کر دے گا؟''تو اللہ عَزَّوَجَلَّ نے فرمایا: ''ہاں۔'' چنانچہ، حضرتِ سیِّدُنا آدم علیہ  الصلٰوۃوالسلام نے حضور نبئ کریم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآ لہ وسلَّم پر سو مرتبہ درودِ پاک پڑھا اوریہ حضرتِ سیِّدَتُنا حوا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا مہر تھا۔ پھر اللہ عَزَّوَجَلَّ نے آپ علیہ  الصلٰوۃوالسلام کا نکاح حضرتِ سیِّدَتُناحوا رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے کر دیا۔''

 (نزھۃ المجالس،باب مناقب فاطمۃ الزھراء رضی اللہ تعالی عنھا،فصل فی تزویج حواء ۔۔۔۔۔۔ الخ،ج۲،ص۳۱۷،مفھومًا)
حضرتِ سیِّدَتُنا حوا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حق مہر: Hazrat Sayedtuna Hawwa Ka Haq-e-Mahar
حضرتِ سیِّدَتُنا حوا رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا حق مہر: Hazrat Sayedtuna Hawwa Ka Haq-e-Mahar

Post a Comment

0 Comments