اونٹ بول اُٹھا: Ont Bool Utha

اونٹ بول اُٹھا:


    حضرتِ سیِّدُنا ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما سے مروی ہے :''ایک اعرابی اپنی اونٹنی کو مسجد کے دروازے پر باندھ کر آپ صلَّی  اللہ تعالیٰ علیہ وآ لہ وسلَّم کی خدمتِ اقدس میں حاضر ہو کر بیٹھ گیا۔ جب اس کا مقصد پورا ہو گیا تو کھڑے ہونے کا ارادہ ہی کیا تھا کہ کچھ لوگوں نے عرض کی :''یارسول اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم !اس اعرابی کے پاس جو اونٹنی ہے، وہ چوری کی ہے۔'' نبئ کریم صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآ لہ وسلَّم اس کی طرف متوجہ ہوئے اور ارشاد فرمایا:''تم کیا کہتے ہو؟'' وہ سر جھکاکراپنی انگلی سے زمین کریدنے لگا، اللہ عَزَّوَجَلَّ نے اونٹنی کو قوت گویائی عطا فرمائی تو اس نے دروازے کے پیچھے سے عر ض کی :''یارسول اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم ! اس ذات کی قسم جس نے آپ کو بشیر و نذیر بناکر حق کے ساتھ بھیجا!اس شخص نے مجھے نہیں چرایا بلکہ مجھے کسی اور نے چرایا ہے اس نے تو قیمت دے کر مجھے اس سے خرید ا ہے، یہ مجرم نہیں ہے۔''
    نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے اس اعرابی سے استفسار فرمایا: ''اے اعرابی! تجھے اس ذات کی قسم جس نے تیری برا ءَ ت کے لئے اونٹنی کو قوت گویائی عطا فرمائی! یہ توبتاکہ سر جھکاکر زمین کریدتے ہوئے تو نے کیا کہا تھا؟'' اس نے عرض کی:یارسول اللہ عَزَّوَجَلَّ و صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم ! میں نے عرض کی تھی : ''اَللّٰھُمَّ لَسْتَ بِرَبٍّ اِستَحْدَثْنَاکَ وَلاَمَعَکَ شَرِیْکٌ فِیْ مُلْکِکَ اَعَانَکَ عَلٰی خَلْقِنَا اَنْتَ کَمَا تَقُوْلُ وَفَوْقَ کُلِّ مَا نَقُوْلُ، اَسْألُکَ یَا رَبِّ اَنْ تُصَلِّیَ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّعَلٰی اٰلِ مُحَمَّدٍ وَّتَبْرَئَنِیْ بِبَرَاءَ ۃٍ مِّمَّآ اَنَا فِیْہٖ یعنی االلہ عَزَّوَجَلَّ ! تو ایسا رب عَزَّوَجَلَّ نہیں کہ جس کو ہم نے اپنے پاس سے گھڑ لیا ہو، اور نہ ہی تیرے ملک میں تیرا کوئی شریک ہے جو ہماری تخلیق پر تیری اعانت کرے، بے شک تو ویسا ہی ہے جیسا کہ تو فرماتا ہے اور توہمارے بیان سے بھی بہت بلند ہے، یااللہ عَزَّوَجَلَّ !میں تجھ سے سوال کرتا ہو ں کہ محمدمصطفی صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم اور
ان کی آل پر رحمت بھیج اور مجھے اس مصیبت سے چھٹکارا عطا فرما۔'' تو حضور سیِّدُ الْمُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلَّم نے ارشاد فرمایا:''اس ذات کی قسم جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا! میں نے گلیوں میں ملائکہ کاازدحام دیکھا جو تیرے ان کلمات کو لکھ رہے تھے، پس جو شخص ایسی مصیبت میں مبتلا ہو جس میں تو مبتلا ہوا اور یہ کلمات کہے تو اللہ عَزَّوَجَلَّ اسے اس مصیبت سے نجات عطا فرما ئے گا۔''

  (المستدرک،کتاب آیات رسول اللہ عزّوجلّ۔۔۔۔۔۔الخ، الحدیث۴۲۹۴، ج۳، ص۵۲۲)

    منقول ہے، محدثینِ کرام رحمہم اللہ قیامت کے دن اپنے قلم دان لئے حاضر ہوں گے، اللہ عَزَّوَجَلَّ حضرتِ سیِّدُنا جبرائیلِ امین علیہ الصلٰوۃوالسلام سے فرمائے گا:''اے جبرائیل!ان کی تمام حاجات پوری کر دو کیونکہ یہ دنیا میں نبئ کریم (صلَّی اللہ تعالیٰ علیہ وآ لہ وسلَّم) پر کثرت سے درود بھیجتے تھے، اور انہیں ہاتھ پکڑ کر جنت میں داخل کر دو۔''
اونٹ بول اُٹھا: Ont Bool Utha
اونٹ بول اُٹھا: Ont Bool Utha

Post a Comment

0 Comments