Subah wa Shaam ke Paanch Azkaar

’’یا خُدا‘‘ کے پانچ حُرُوف کی نسبت سے صبح وشام کے5 اَذ کار


 صبح وشام کے5 اَذ کار

 صبح وشام کے5 اَذ کار


  (1)حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ رضی  اللہ      تَعَالٰی  عنہ سے مروی ہے کہ ایک شخص بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوا اور عرض کیا  :   یارسول  اللہ   !  عَزَّ وَجَلَّ     و صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  میں نے ایسا بچھو کبھی نہیں دیکھا جس نے مجھے گزَشتہ را ت کا ٹا ۔سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار، دو عالَم کے مالک و مختار، حبیبِ پروردگار  عَزَّ وَجَلَّ    و  صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے ارشادفر مایا  :   تم نے شام کے وقت
اَعُوْذُ بِکَلِمَاتِ اللّٰہِ التَّا مَّا تِ مِنْ شَرِّ مَا خَلَقَ
(ترجمہ  :   میں  اللہ      تَعَالٰی  کے پورے اور کامل کلمات کے ساتھ مخلوق کے شر سے پناہ لیتا ہوں (یہاں مخلوق سے مراد وہ مخلوق ہے جس سے شر ہوسکے))کیوں نہ پڑھ لیا کہ بچھو تمہیں کوئی نقصان نہ پہنچاتا۔ (  صَحِیْحُ ابْنِ حَبَّانٍ  ج۲ ص ۱۸۰حدیث۱۰۱۶)
 (2)حضرت سیِّدُنا اَبان بن عثمان رضی  اللہ      تَعَالٰی  عنہ سے مروی ہے کہ آقائے مظلوم، سرورِ معصوم، حسنِ اخلاق کے پیکر، نبیوں کے تاجور، مَحبوبِ رَبِّ اکبر   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا  :   جوشخص صبح و شا م تین تین مرتبہ یہ پڑھے گا، تو اسے کوئی چیز نقصا ن نہ پہنچاسکے گی
بِسْمِ اللّٰہِ الَّذِیْ لَایَضُّرُّ مَعَ اسْمِہٖ شَیْئٌ
فِی الْاَرْضِ وَلَا فِی السَّمَآءِوَھُوَ السَّمِیْعُ الْعَلِیْمُ
(ترجمہ  :   اللّٰہ کے نام سے جس کے نام کی برکت سے زمین وآسمان کی کوئی چیز نقصان نہیں پہنچاسکتی اوروہی سنتا جانتا ہے ۔)      
       (سُنَنُ التِّرْمِذِیّ  ج۵  ص۲۵۱حدیث۳۳۹۹)
(3)حضرت سیِّدُنا ابوہریرہ    رَضِیَ  اللہ   تَعَالٰی عَنْہُ   فرماتے ہیں کہ نبی مُکَرَّم، نُورِ مُجسَّم، رسول اکرم، شہنشاہ ِبنی آدم    صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  نے فرمایا  :   جس نے صبح اور شام سو سو مرتبہ’’سُبْحَانَ اللّٰہِ وَبِحَمْدِہٖ‘‘پڑھا قیامت کے دن اس سے افضل عمل لے کر آنے والا کوئی نہ ہوگا مگر وہ جو اس کی مثل کہے یا اس سے زیادہ پڑھے۔(صَحِیح مُسلِم  ص۱۴۴۵ حدیث ۲۶۹۲)
(4)حضرت سیِّدُنا ابودرداء    رَضِیَ  اللہ   تَعَالٰی عَنْہُ   فرماتے ہیں کہ جس نے صبح وشام سات سات مرتبہ پڑھا  :   
حَسْبِیَ اللّٰہُ لَآ اِلٰہَ اِلَّا ھُوَعَلَیْہِ تَوَکَّلْتُ وَھُوَ رَبُّ الْعَرْشِ الْعَظِیْمِ
(ترجمہ  :   مجھے اللّٰہ کافی ہے اس کے سوا کسی کی بندگی نہیں میں نے اسی پر بھروسا کیااور وہ بڑے عرش کا مالک ہے۔)اللّٰہ   عَزَّ وَجَلَّ    اس کی تمام  پریشانیوں میں کفایت کرے گا ۔(سُنَنُ اَ بِی دَاوٗد  ج۴  ص۴۱۶حدیث۵۰۸۱)
(5)حضرت سیِّدُنا مُنَیْذِر    رَضِیَ  اللہ   تَعَالٰی عَنْہُ   فرماتے ہیں کہ میں نے نور کے


 پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ   کو فرماتے ہوئے سنا  :   جو صبح کے وقت یہ پڑھے  :   
رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبًّا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنًا وَّبِمُحَمَّدٍ نَبِیًّا
( ترجمہ   :    میں اللّٰہ کے رب ہونے اور اسلام کے دین ہونے اورحضرت محمد   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کے نبی ہونے پر راضی ہوں ۔) تو میں اسے اپنے ہاتھ سے پکڑکرجنت میں داخل کرنے کی ضمانت دیتا ہوں ۔(مَجْمَعُ الزَّوَائِد  ج۱۰ ص۱۵۷حدیث ۱۷۰۰۵)

Post a Comment

0 Comments