۴۹انتہائی کار آمدمَدَنی پھول 49 Intihayi Kaam Me Aane Wali Bateen

   ۴۹انتہائی کار آمدمَدَنی پھول 

(1)رات کو دروازہ بند کرتے وقت گھر کے اندر اچھی طرح دیکھ بھال کرلیجئے کہ کوئی اجنبی یا کتا، بلی اندر تو نہیں رہ گیا یہ عادت ڈال لینے سے ان شاء  اللّٰہ     عَزَّ وَجَلَّ    گھر میں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔
(2)گھراورگھرکے تمام سامانوں کو صاف ستھرارکھئے اورہرچیزکواس کی جگہ پر رکھئے۔
(3)سب گھروالے آپس میں طے کر لیں کہ فُلاں چیز فُلاں جگہ پررہے گی پھر سب گھر والے اس کے پابند ہو جائیں کہ جب اس چیز کو وہاں سے اُٹھائیں تو استعمال کر کے پھر اسی جگہ رکھ دیں تاکہ ہر آدمی کو بغیر پوچھے اور بلا ڈھونڈھے وہ مل جایا کرے اور ضَرورت کے وقت تلاش کرنے کی حاجت نہ پڑے۔
(4)گھر کے تمام برتنوں کو دھو، مانجھ کر کسی الماری یا طاق پر الٹا کر کے رکھ دیجئے اور پھر دوبارہ اس برتن کو استعمال کرنا ہو تو پھر اس برتن کو بغیر دھوئے استعمال مت کیجئے۔
(5)کوئی جُوٹھا برتن یا غذا یا دوا لگا ہوا برتن ہرگز ہرگز نہ رکھ دیا کریں ، جُوٹھے یا غذاؤں اور دواؤں سے آلودہ برتنوں میں جراثیم پیدا ہوتے ہیں اور طرح طرح کی بیماریوں کے پیدا ہونے کا خطرہ رہتا ہے۔
(6)اندھیرے میں بلا دیکھے ہر گز ہرگز پانی نہ پئیں نہ کھانا کھائیں ۔
(7)گھر یا آنگن کے راستہ میں چار پائی یا کرسی یا کوئی برتن یا کوئی سامان مت ڈال 


دیا کریں ایسا کرنے سے بعض دفعہ روز کی عادت کے مطابق بے کھٹکے چلے آنے والے کو ٹھوکر ضرور لگتی ہے اور بعض مرتبہ تو سخت چوٹیں بھی لگ جاتی ہیں ۔
(8)صُراحی کے منہ یا لوٹے کی ٹونٹی سے منہ لگا کر ہر گز کبھی پانی نہ پئیں کیونکہ اولاً تو یہ خلافِ تہذیب ہے دوسرا یہ خطرہ ہے کہ ُصراحی یا ٹُونٹی میں کوئی کیڑا مکوڑا چھپا ہو اور وہ پانی کے ساتھ پیٹ میں چلا جائے۔
(9)ہفتہ یا دس دنوں میں ایک دن گھر کی مکمَّل صفائی کے لیے مقرر کرلیجئے اس دن  پورے مکان کی صفائی کر لیجئے۔
(10)دن رات بیٹھے رہنا یا پلنگ پر سوئے یا لیٹے رہنا تندرستی کے لیے بے حد نقصان دہ ہے۔اسلامی بھائیوں کو صاف اورکھلی ہوا میں کچھ چل پھر لینا اور اسلامی بہنوں کو کچھ محنت کا کام ہاتھ سے کر لینا تندرستی کے لیے بہت ضَروری ہے۔
(11)جس جگہ چند آدمی بیٹھے ہوں اس جگہ بیٹھ کر نہ تُھوکیں نہ کھنکھار نکالیں نہ ناک صاف کریں کہ خلافِ تہذیب بھی ہے اور دوسروں کے لیے گھِن پیدا کرنے والی چیز ہے۔
(12)دامن یا آنچل یا آستین سے ناک صاف نہ کریں نہ ہاتھ منہ ان چیزوں سے پونچھیں کیونکہ یہ گندگی ہے اور تہذیب کے خلاف بھی۔
(13)جوتی اور کپڑا یا بستر استعمال سے پہلے جھاڑ لیا کریں ممکن ہے کوئی مُوذِی


 جانور بیٹھا ہو جو بے خبری میں آپ کو ڈس لے۔
(14)چھوٹے بچوں کو کھلاتے بہلاتے کبھی ہرگز ہرگز اُچھال اُچھال کر نہ کھِلائیں خدا نخواستہ ہاتھ سے چھوٹ گیا تو بچے کی جان خطرہ میں پڑ جائے گی۔
(15)بیچ دروازہ میں نہ بیٹھا کریں سب آنے جانے والوں کو تکلیف ہوگی اور خود آپ بھی تکلیف اٹھائیں گے۔
(16)اگر پوشیدہ جگہوں میں کسی کے پھوڑا پھُنسی یا دَردو وَرم ہو تو اُس سے یہ مت پوچھئے کہ کہاں ہے؟ اس سے خواہ مخواہ اُس کو شرمندگی ہوگی۔
(17)بیت الخلاء یا غسل خانہ سے کمر بند یا تہبند یا ساڑھی باندھتے ہوئے باہر نہ نکلیں بلکہ اندر ہی سے باندھ کر باہر نکلیں ۔
(18)جب آپ سے کوئی شخص کوئی بات پوچھے تو پہلے اس کا جواب دیجئے اس کے بعد ہی دوسرا کام کیجئے۔
(19)جو بات کسی سے کہیں یا کسی کا جواب دیں تو صاف صاف بولیں اور اتنی آواز سے بولیں کہ سامنے والا اچھی طرح سن  اور سمجھ لے۔
(20)اگر کسی کے بارے میں کوئی پوشیدہ بات کسی سے کہنی ہو اور وہ شخص اس مجلس میں موجود ہوتوآنکھ یا ہاتھ سے بار بار اس کی طرف اشارہ مت کیجئے کہ ناحق اس شخص کو طرح طرح کے شُبُہات ہوں گے۔


(21)کسی کو کوئی چیز دینی ہو تو اپنے ہاتھ سے اس کے ہاتھ میں دیجئے یا برتن میں رکھ کر اس کے سامنے پیش کیجئے، دور سے پھینک کر کوئی چیز کسی کو مت دیجئے کہ شاید اس کے ہاتھ میں نہ پہنچ سکے اور زمین پر گر کر ٹوٹ پھوٹ جائے یا خراب ہو جائے۔
(22)اگر کسی کو پنکھا کریں تو اس کا خیال رکھیں کہ اس کے سر یا چہرہ یا بدن کے کسی حصہ میں پنکھا لگنے نہ پائے اور پنکھے کو اتنے زور سے بھی نہ جھلا کریں کہ خودآپ یا دوسرے پریشان ہوجائیں ۔
(23)میلے کپڑے جو دھوبی کے یہاں جانے والے ہوں ان کو گھر میں اِدھر اُدھر پڑے یا بکھرے ہوئے زمین پر نہ رہنے دیں بلکہ مکان کے کسی کونے میں لکڑی کا ایک معمولی بکس رکھ لیجئے اور سب میلے کپڑوں کو اُسی میں جمع کرتے رہئے۔
(24)اپنے اُونی کپڑوں کو کبھی کبھی دھوپ میں سکھا لیا کریں اور کتابوں کو بھی تاکہ کیڑے مکوڑے کپڑوں اور کتابوں کو کاٹ کر خراب نہ کر سکیں ۔
(25)جہاں کوئی آدمی بیٹھا ہو وہاں گَردو غبار والی چیزوں کو نہ جھاڑیں ۔
(26)کسی دُکھ یا پریشانی یا غم اور بیماری وغیرہ کی خبروں کو ہرگز اس وقت تک نہیں کہنا چاہیے جب تک کہ اس کی خوب اچھّی طرح تحقیق نہ ہو جائے۔
(27)کھانے پینے کی کوئی چیز کھُلی مت رکھئے ہمیشہ ڈھانک کر رکھا کیجئے اور مکھیوں کے  بیٹھنے سے بچایئے۔


(28)دوڑ کر ، منہ اوپر اُٹھا کر نہیں چلنا چاہیئے اس میں ٹھوکر لگنے ، کسی سے ٹکراجانے وغیرہ کے بہت سے خطرات ہیں ۔
(29)چلنے میں پاؤں پورا اٹھایا کریں اور پورا پاؤں زمین پر رکھا کریں پنجوں یا ایڑی کے بل چلنا یا پاؤں گھسیٹتے ہوئے چلنا یہ تہذیب کے خلاف ہے۔
(30)کپڑا پہنے پہنے نہیں سینا چاہیئے۔
(31)ہر کسی پر اندھا بھروسہ مت کر لیا کریں جب تک کسی کو ہر طرح سے بار بار آزما نہ لیں اس کا اعتبار مت کر لیا کریں خاص کر اکثر شہروں میں بہت سی عورتیں کوئی حجّن صاحِبہ بنی ہوئی کعبہ کا غلاف لئے ہوئے، کوئی تعویذ گنڈے جھاڑ پھونک کرتی ہوئی گھروں میں گُھستی پھرتی ہیں اور عورَتوں کے مجمع میں بیٹھ کر  اللّٰہ     عَزَّ وَجَلَّ     و رسول   صَلَّی  اللہ   تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی باتیں کرتی ہیں ، خبردار! خبردار!ان عورَتوں کو ہرگز ہرگز گھروں میں آنے ہی مت دیجئے دروازے ہی سے واپس کر دیجئے ۔ایسی عورَتوں نے بَہُت سے گھروں کا صفایا کر ڈالا ہے ان عورَتوں میں بعض چوروں اور ڈاکوؤں کی مُخْبِر بھی ہوا کرتی ہیں جو گھر کے اندر گھُس کر سارا ماحول دیکھ لیتی ہیں پھر چوروں اورڈاکوؤں کو ان کے گھروں کا حال بتا دیتی ہیں ۔
(32)جہاں تک ہو سکے کوئی سَودا سامان اُدھار مت منگایا کریں اور اگر مجبوری سے منگانا ہی پڑ جائے تو دام پوچھ کر تاریخ کے ساتھ لکھ لیجئے اور جب روپیہ آپ کے


 پاس آجائے تو فوراً ادا کر دیجئے زبانی یاد پر بھروسا مت کیجئے۔
(33)جہاں تک ہو سکے خرچ چلانے میں بہت زیادہ کفایت سے کام لیجئے اور روپیہ پیسہ بہت ہی انتظام سے اٹھایئے بلکہ جتنا خرچ کے لیے آپ کو ملے اُس میں سے کچھ نہ کچھ بچا لیا کیجئے۔
(34)جو عورتیں بہت سے گھروں میں آیا جایا کرتی ہیں جیسے دھوبن، کام والیاں وغیرہ ان کے سامنے ہرگز ہرگز اپنے گھر کے اختِلاف اور جھگڑوں کو مت بیان کریں کیونکہ اکثر ایسی عورتیں گھروں کی باتیں دس گھروں میں کہتی پھرتی ہیں ۔
(35)کوئی شخص تمہارے دروازہ پر آکرآپ کے گھر کے کسی فرد کا دوست یا رشتہ دار ہونا ظاہر کرے تو ہرگز اُس کو اپنے مکان کے اندر مت بلایئے نہ اُس کا کوئی سامان اپنے گھر میں رکھیئے نہ اپنا کوئی قیمتی سامان اس کے سپرد کیجئے۔
(36)محبت میں اپنے بچوں کو بلا بھوک کے کھانا مت کھِلایئے نہ اصرار کر کے زیادہ کھلاؤ کہ ان دونوں صُورتوں میں بچیّ بیمار ہوجاتے ہیں جس کی تکلیف آپ کو اور بچّوں دونوں کو بھُگتنی پڑسکتی ہے۔
(37)بچّوں کے سردی گرمی کے کپڑوں کا خاص طور پر دھیان لازمی ہے بچے سردی گرمی لگنے سے بیمار ہو جایا کرتے ہیں ۔
(38)بچوں کو ماں باپ بلکہ دادا کا نام بھی (بلکہ گھر کا ایڈریس بھی) یاد کرا دیجئے اور کبھی


 کبھی پوچھا کیجئے تاکہ یاد رہے، اس میں یہ فائدہ ہے کہ اگر خدانخواستہ بچّہ کھو جائے اور کوئی اس سے پوچھے کہ تیرے باپ کا کیا نام ہے؟ تیرے ماں باپ کون ہیں ؟(تمہارا گھر کہاں ہے) تو اگر بچہ کو نام و پتہ وغیرہ یاد ہوں گے تو بتادے گا پھر کوئی نہ کوئی اس کو آپ کے پاس پہنچا دے گا یاآپ کو بلا کر بچہ آپ کے سپرد کر دے گا اور اگر بچے کو ماں باپ کا نام (وپتہ )یاد نہ رہا تو بچہ یہی کہے گا کہ میں ابا یا اماں کا بچہ ہوں کچھ خبر نہیں کہ کون ابا؟ کون اماں ؟
(39)اسلامی بہنیں چھوٹے بچّوں کو اکیلا چھوڑ کر گھر سے باہَر نہ چلی جایا کریں کہ ایسا بھی ہوا ہے کہ ایک عورت بچے کے آگے کھانا رکھ کر باہر چلی گئی ۔بہت سے کوؤں نے بچے کے آگے کا کھانا چھین کر کھا لیا اور چونچ مارمار کر بچے کی آنکھ بھی پھوڑ ڈالی ۔ اسی طرح ایک بچے کو بلی نے اکیلا پاکر اس قدر نوچ ڈالا کہ بچہ مرگیا ۔
(40)کسی کو ٹھہرانے یا کھانا کھلانے پر بہت زیادہ اصرار مت کیجئے بعض مرتبہ اس میں مہمان کو الجھن یا تکلیف ہو جاتی ہے پھر سوچئے کہ بھلا ایسی محبت سے کیا فائدہ جس کا انجام نفرت اور بدنامی ہو۔
(41)وزن یا خطرہ والی کوئی چیز کسی آدمی کے اوپر سے اٹھا کر مت دیا کریں خدانخواستہ وہ چیز ہاتھ سے چھوٹ کر آدمی کے اوپر گر پڑی تو اس کا انجام کتنا خطرناک ہوگا؟


(42)کسی بچہ یاشاگردکو سزادینی ہوتومٹی، لکڑی یالات گھونساسے مت ماریں خدا نخواستہ اگر کسی نازُک جگہ چوٹ لگ جائے تو کتنی بڑی مصیبت سر پر آ پڑے گی!
(43)اگر آپ کسی کے گھر مہمان بن کرجائیں اور کھانا کھا چکے ہوں توحسبِ حال جاتے ہی گھر والوں سے کہہ دیں کہ ہم کھانا کھا کر آئے ہیں کیونکہ گھر والے لحاظ کی وجہ سے بغیر پوچھے اور چُپکے چُپکے کھانا تیّار کرلیں گے اور جب کھانا سامنے آگیا تو آپ نے کہہ دیا کہ ہم تو کھانا کھا کر آئے ہیں سوچئے کہ اس وقت گھر والوں کو کتنا افسوس ہوگا؟
(44)مکان میں اگر رقم یا زیور وغیرہ دفْن کر رکھا ہے تو اپنے گھروالوں میں سے جس پر بھروساہو اس کو بتا دیجئے ورنہ شاید تمہارا اچانک انتقال ہو جائے تو وہ زیور یا رقم ہمیشہ زمین ہی میں رہ جائے گی۔(اسی طرح دیگر خُفیہ اَموال واَمانات ودستاویزات کے بارے میں کسی کو اِعتماد میں لے لینا مفید ہے)
(45)مکان میں جلتا چَراغ یا آگ چھوڑ کر باہَر مت چلے جایئے چَراغ اور آگ کو مکان سے نکلتے وقت بجھا دینا چاہئے۔
(46)اتنا زیادہ مت کھایئے کہ چورن کی جگہ بھی پیٹ میں باقی نہ رہ جائے۔
(47)جہاں تک ممکن ہو رات کو مکان میں تنہا مت رہیں خدا جانے رات میں کیا اِتِّفاق پڑ جائے؟ لاچاری اور مجبوری کی تو اور بات ہے مگر جب تک ہو سکے مکان میں


 رات کو اکیلے نہیں سونا چاہیئے۔
(48)اپنے ہنر پر ناز مت کیجئے۔
(49) بُرے وقت کا کوئی ساتھی نہیں ہوتا اس لیے صرف خدا پر بھروسا رکھئے۔(جنتی زیور ص۵۵۸ ملخصًّا)
   ۴۹انتہائی کار آمدمَدَنی پھول  49 Intihayi Kaam Me Aane Wali Bateen
   ۴۹انتہائی کار آمدمَدَنی پھول  49 Intihayi Kaam Me Aane Wali Bateen

Post a Comment

0 Comments