(٦) گناہوں كی عادت سے چھٹکارے کا عمل

(٦) گناہوں كی عادت سے چھٹکارے کا عمل


وَخَالِفِ النَّفْسَ وَالشَّيْطَانَ وَاعْصِهِمَا
وَإِنْ هُمَا مَحَضَاكَ النُّصْحَ فَاتَّهِمِ
وَلاَ تُطِعْ مِنْهُمَا خَصْماً وَّلاَ حَكَماً
فَأَنْتَ تَعْرِفُ كَيْدَ الْخَصْمِ وَالْحَكَمِ(1)
جو شخص گناہوں کا عادی ہو اور نفسانی خواہشات کی وجہ سے توبہ کی طرف مائل نہ ہوتا ہو تو اسے چاہیے کہ ان دونوں اشعارکوبعد نماز جمعہ ایک کاغذ پر لکھ کر عرقِ گلاب سے دھو کر پی لے اور اسی جگہ قبلہ کی طرف چہرہ کیے بیٹھا رہے اور خضوع و خشوع کے ساتھبارگاہِ الهى میں توبہ کرے اور نبی اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر درود پاک پڑھتا رہے حتی کہ نماز عصر ومغرب و عشا وہیں پڑھے تو إِنْ شَا ءَاللہ عَزَّوَجَلَّ نفس مغلوب و تابع ہو جائے گا ۔ ("عصيدة الشهدة", صـ58)
________________________________ 1 -
اور مخالفت کر نفس وشیطان کی، اور نافرمانی کر دونوں کی اگر چہ وہ دونوں مخلصانہ نصیحت اور خیر خواہی کریں پھر بھی مشکوک سمجھ ۔ اور مت پیروی کر نفس وشیطان کی فریق مخالف بنیں یا مُنصِف، تو فریق ِمخالف اورمنصف کے دھوکے سے واقف ہے ۔

Post a Comment

0 Comments